مودی اور ایوانکا کی موجودگی میں بم کی اطلاع سے سنسنی

سیکوریٹی حکام کے ہوش اُڑ گئے، رازداری میں علاقہ کی تلاشی،انٹرنیٹ سے فون کال کا انکشاف

حیدرآباد ۔29۔ نومبر (سیاست نیوز) فلک نما پیالس میں کل رات وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ترتیب دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر پولیس اور سیکوریٹی ایجنسیوں میں اس وقت اچانک سنسنی دوڑ گئی جب ڈی جی پی کیمپ آفس کو ایک فون کال موصول ہوا جس میں فلک نما پیالس کے قریب بم رکھنے کی دھمکی دی گئی۔ سیکوریٹی ایجنسیوں نے اس معاملہ کو انتہائی رازداری میں رکھا اور امریکی صدر کی دختر ایوانکا ٹرمپ کی سیکوریٹی کے سلسلہ میں آئے ہوئے امریکی عہدیداروں کو بھی اس فون کے بارے میں اطلاع نہیں دی گئی۔ انتہائی رازداری کے ذریعہ فلک نما کے اطراف و اکناف کے علاقے کی تلاشی لی گئی جس پر یہ فون کال جھوٹا ثابت ہوا۔ یہ معاملہ آج منظر عام پر آیا کیونکہ کل رات بھر سائبر پولیس کے حکام فون کال کا پتہ چلانے کی کوشش کرتے رہے۔ تلنگانہ حکومت نے اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو جامع تحقیقات اور خاطیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق رات8 بجکر 43 منٹ پر کنٹرول روم کو فون کال موصول ہوا جس میں کال کرنے والے نے فلک نما پیالس میں بم کی موجودگی اور کسی بھی وقت پھٹنے کی اطلاع دی۔ فون کال کے بارے میں تلنگانہ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں اور انٹلیجنٹس بیورو کے متعین عہدیداروں کو اطلاع دی گئی جنہوں نے حکمت عملی کے تحت اس معاملہ کو نچلے عہدیداروں سے مخفی رکھا اور مختلف ٹیموں نے فلک نما کے اطراف و اکناف کے علاقوں کی تلاشی لی۔ یہ کال اس وقت آیا جس وقت نریندر مودی اور ایوانکا ٹرمپ کے علاوہ دیگر معززین فلک نما پیالس میں موجود تھے۔ اگر پولیس اس فون کال کو درست تصور کرتے ہوئے وی وی آئی پیز کے سیکوریٹی عہدیداروں کو اس کی اطلاع دیتی تو شاید ممکن تھا اہم شخصیتیں فوری وہاں سے روانہ ہوجاتیں۔ پولیس کی کامیاب حکمت عملی کے نتیجہ میں عشائیہ میں کوئی خلل نہیں پڑا اور تمام مہمان مقررہ وقت پر پیالس سے روانہ ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مہمانوں کی آمد سے روانگی تک پولیس کے عہدیداروں اور انٹلیجنس ایجنسیوں کے دل کی دھڑکنیں تیز تھیں۔ خاص طور پر جیسے ہی دھمکی آمیز کال موصول ہوا کئی عہدیداروں کے ہوش اڑگئے اور وہ فلک نما پیالس کے باہر تیزی سے ایک مقام سے دوسرے مقام جاتے ہوئے دیکھے گئے۔ اعلیٰ عہدیداروں نے اس واقعہ کو راز میں رکھنے کیلئے وائرلیس سیٹ پر اس معاملہ میں گفتگو نہیں کی ورنہ یہ معاملہ پولیس کانسٹبلس کے علم میں آجاتا اور کسی طرح عوام تک پہنچ جاتا۔ بتایاجاتا ہے کہ پولیس کی خصوصی ٹیموں نے فلک نما کے اطراف و اکناف کے علاقوں کی ناکہ بندی کردی اور بم اسکواڈ کے ذریعہ تلاشی لی گئی۔ فلک نما پیالس کے نچلے حصہ میں جہاں مندوبین کیلئے عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا، وہاں بھی غیر محسوس طریقہ سے بم اسکواڈ نے تلاشی لی۔ مہمانوں کی واپسی کے بعد جب یہ یقین ہوگیا کہ مذکورہ کال جھوٹا تھا تو عہدیداروں نے چین کی سانس لیتے ہوئے تحقیقات کی جانب توجہ مبذول کردی ۔ڈپٹی کمشنر پولیس ( ساؤتھ زون) وی ستیہ نارائنا نے بتایا کہ مولا علی کے ساکن 60 سالہ بی ایلیا نے یہ فون کال کیا تھا۔ انہوں نے کہا ایسا لگتا ہے کہ اس شخص کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں۔ وہ ذہنی عارضہ کا شکار بتایا گیا ہے، اسے حال ہی میں ملکاجگری پولیس نے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ روانہ کیا تھا جہاں 28 اکٹوبر سے 24 نومبر تک اس کا علاج کیا گیا۔ عدالت کے حکم پر 25 نومبر کو اُسے ڈسچارج کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال اُسے ارکان خاندان کے حوالے کردیا گیا۔ حکومت نے فلک نما پیالس میں عشائیہ کے موقع پر غیر معمولی سیکوریٹی انتظامات کئے تھے اور اطراف و اکناف کی آبادیوں میں بسنے والے غریب عوام کو فلک نما پیالس کے قریب سے گزرنے کی تک اجازت نہیں تھی۔ علاقہ کی عملاً ناکہ بندی کردی گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی رات میں راج کوٹ (گجرات) واپسی کے بعد حکومت کے ذمہ داروں کو اس فون کال کی اطلاع دی گئی۔