متوفی کی شناخت کیلئے آدھار نمبر کے ساتھ درخواست دینے کی ہدایت
نئی دہلی ۔ /4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) یکم اکٹوبر کے بعد موت کے صداقتناموں کی اجرائی کیلئے متوفی کا آدھار نمبر ہونا لازمی ہے ۔ متوفی کے رشتہ داروں کی جانب سے آدھار فراہم کرنے کے بعد ہی صداقتنامہ موت جاری کیا جائے گا ۔ حکومت نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے اجرائی کیلئے آج اعلامیہ جاری کردیا ہے ۔ دفتر رجسٹرار جنرل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق درخواست گزار کو چاہئیے کہ وہ متوفی کے آئی ڈی نمبر یا آدھار نمبر فراہم کرے ۔ صداقتنامہ موت کیلئے جب درخواست دی جاتی ہے تو اس کے ساتھ متوفی کی شناخت کیلئے آدھار کا ہونا ضروری ہے ۔ تاہم اگر درخواست گذار کو متوفی کے آدھار کا نمبر معلوم نہیں ہے تو یہ ایک سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا جس میں یہ بتایا گیا ہو کہ متوفی کے پاس آدھار نمبر نہیں تھا ۔ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ آدھار کو ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے درخواستوں کیلئے لازمی قرار دیا گیا ہے اور رشتہ داروں ، متعلقین اور متوفی کے دعویداروں کی جانب سے تفصیلات فراہم کرنی ہوںگی ۔ آدھار کی بنیاد پر ہی متوفی کی شناخت کی جائے گی اور یہ لزوم اس لئے رکھا جارہا ہے
تاکہ متوفی کی شناخت میں کوئی دھوکہ دہی نہ کی جاسکے ۔ یہ ہدایت ملک کی تمام ریاستوں کے عوام کیلئے قابل اطلاق ہوگی جبکہ جموں و کشمیر ، آسام اور میگھالیہ کیلئے علحدہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا ۔ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کیلئے آدھار کارڈ کا لزوم یکم اکٹوبر سے نافذ ہوگا ۔اس اعلامیہ میں عوام کو یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے اگر کوئی جھوٹا ادعا پیش کیا گیا تو اسے جرم سمجھا جائے گا ۔ آدھار قانون کے دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ درخواست گزار کے آدھار نمبر کے ساتھ متوفی کے والدین یا بیوی کا آدھار نمبر بھی منسلک کیا جانا ہوگا ۔