ماتھرا۔ کسانوں کے کچھ پیسوں کے قرض معافی کے معاملے میں ایک کسان کا ایک پیسہ قرض معاف کردیاگیا ہے۔ ضلع ماتھرا سے تعلق رکھنے والے کسان کو ایک سند حوالے کی گئی جس میں اس کے1.5لاکھ روپئے قرض کے بقایہ جات میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے کسانوں کی قرض معافی اسکیم کے تحت مذکورہ کسان کا ایک پیسہ قرض معاف کیا ہے ۔
چڈی کے پاس کچھ بیگا اراضی ہے ‘ جس پر اس نے چھ سال قبل پنجاب نیشنل بینک سے 1.55لاکھ روپئے کا کھیتی باڑی کے لئے قرض لیا۔اس نے بتایا کہ وہ ایک لاکھ روپئے تک کے قرض کی اہلیت بھی رکھتا ہے۔اسی سال اپریل میں یوگی ادتیہ ناتھ نے ’قرض معافی اسکیم‘ کومنظوری دی اور ایک لاکھ روپئے تک کے قرض معاف کرنے کا اعلان بھی کیا۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ریاست کے تقریبا بارہ لاکھ کسانوں کو اس اسکیم کے تحت قرضی معافی کی سند ملی ہے ۔چڈی کے بیٹے بنواری لال نے کہاکہ’’ یا تو انتظامیہ کااور یوگی حکومت کی غلطی ہے جس کی وجہہ سے اس کا مذاق آڑایا جارہا ہے۔
میرے والد نے سال2011میں قرض لیاتھا۔ میں سے کم ازکم ایک لاکھ روپئے معاف کرنا چاہئے تھا۔ ہم چاہتے ہیں چیف منسٹر اپنا وعدہ پورا کرے۔ میں نے متعدد مرتبہ عہدیداروں کے دروازے کھٹکھٹائے مگر کوئی بھی اس ایک پیسہ قرض کی معافی کے متعلق وضاحت نہیں کررہا ہے‘‘۔ماتھرا ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سسٹم کی خرابی کی وجہہ سے اس قسم کی بات رونما ہوئی ہے۔
مگر چڈی پہلے شخص نہیں جن کا اس مزاحیہ انداز میں قرض معاف کیاگیا ہے‘ مذکورہ یوپی حکومت نے کچھ روپیوں کے قرض معافی کی سند بھی کسانوں کے حوالے کی ہے۔ دس ہزار سے زائد کسانوں کو کچھ روپئے کے قرض کی سند بھی دی گئی ہے۔شاہجہاں پر ضلع کے رام پرساد کا1.50روپئے کا قرض معاف کیاگیا۔ کچھ روز قبل ایٹاوا ضلع کے ایک معمر کسان کو بھی 3روپئے کے قرض کی سند حوالے کی گئی۔
اس اسکیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپوزیشن نے کہاکہ’’ حکومت کسانوں کے اعداد میں اضافہ کی غرض سے یہ کام کررہی ہے‘ انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا چاہئے وہ ایک پیسہ ہو یاپھر دس پیسہ۔
سماج وادی پارٹی کی جوہی سنگھ نے کہاکہ جب آپ اس ضمن میں حکومت کے نمائندوں سے بات کرنا چاہیں گے تو وہ فلمی انداز میں راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔اگر ان کا منشاء کسانوں کا مذاق آرانا ہے تو یہ نہایت افسوس ناک بات ہے‘‘