نئی دہلی۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ پر ایک مرکزی وزیر کے بھتیجے کو یونیورسٹی قوانین کی نظر اندازی کے ذریعہ داخلہ دینے کا الزام عائد کیا۔
طلبہ نے وائس چانسلر کے ایک افیسر کو دئے گئے احکاما ت کاانکشاف کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ احکامات میں افیسر سے استفسار کیاگیا ہے کہ وہ مذکورہ طالب علم کو ایل ایل بی کہ چوتھے سال میں راست داخلہ دیدے۔
جامعہ کی این ایس یو ائی یونٹ چہارشنبہ کے روز انتظامیہ سے رجوع ہوکرشکایت کی کہ 12نومبر2018کے روز ہوا داخلہ غلط ہے۔
طلبہ نے اپنے الزامات میں کہاکہ مذکورہ اسٹوڈنٹ کو بی اے ( ایل ایل بی)کے چوتھے سال میں راست داخلہ دیاگیا ہے ’’ جو وائس چانسلر کے احکامات کے ذریعہ اٹھائے گیا قدم ہے‘‘۔اپنی شکایت میں طلبہ نے مبینہ طور پر کہاکہ کسی بھی طالب علم جو جامعہ میں داخلہ کے لئے اس ٹسٹ دینا پڑتا ہے۔
مذکورہ اسٹوڈنٹ نے کہاکہ ’’ آرٹی ائی کے ذریعہ اس دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ تمام الزامات کو جامعہ ملیہ اسلامیہ مسترد کررہی ہے۔
یہ داخلہ ایک کابینی وزیر کی ایماء پر وائس چانسلر کی سفارش کے ذریعہ عمل میں آیاہے