اسلام آباد- پاکستان نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ ممبئی میں موجود جناح ہاو ٔس پر قبضہ کرنے کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گا۔
اسلام آ باد نے مزید کہا کہ بھارت طاقت کے زور سے مظلوم کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکتا اور مطالبہ کیا کہ بھارت بین الاقوامی اداروں کو کشمیر میں جاری مظالم کی تحقیقات کی اجازت دے۔
اطلاعات کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ممبئی میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ ’جناح ہاو ٔس‘ پر ہمارا دعویٰ برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دعوے کو بھارتی حکومت نے بھی مانا ہوا ہے اور یہ دعویٰ برقرار رہے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے نئی دہلی کو واضح پیغام دیا کہ جناح ہاو ٔس پر بھارتی سرکار کے قبضے کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔کشمیر میں بھارتی مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور پاکستان نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت طاقت کے زور سے مظلوم کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکتا اور مطالبہ کیا کہ بھارت بین الاقوامی اداروں کو کشمیر میں جاری مظالم کی تحقیقات کی اجازت دے۔ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور ان خلاف ورزیوں کے ذریعے وہ دنیا کی توجہ کشمیر میں جاری مظالم سے ہٹانا چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر پر پاکستان کا موقف واضح ہے اور اس معاملے کو ہر فورم پر اٹھایا جارہا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ آئندہ برس 5 فروری کو یوم کشمیر کے موقع پر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھارت کشمیر پر قبضے کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔کرتار پور بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق افواہوں کو رد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ زمین نئی دہلی کے حوالے نہیں کی جارہی اور اس اس سے متعلق اٹھنے والے سوالات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرتار پور گردوارا نانک صاحب صرف سکھوں کے مذہبی رسومات کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری سے متعلق دفتر خارجہ کے ترجمان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ غیر قانونی طور پر پاکستان آیا اور جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کو قانون کے مطابق سزا دی گئی اور سزا پوری ہونے پر اسے رہا کر دیا گیا کیونکہ اصول کے مطابق کسی قیدی کی سزا ختم ہوجائے تو انہیں چھوڑا جانا چاہیے۔