پاناجی : دہلی کے آرک بشپ سے حال ہی میں ایک خط جاری کئے جانے کو لے کر تنازع ہوا تھا او راب گوا او ر دمن کے آرک بشپ کے بیان پر سیاست تیز ہوسکتی ہے ۔
گوا کے آرک بشپ فلپ نیری فرارو نے کیتھولک عیسائیوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں سیاست میں سرگرم رول ادا کرنا چاہئے ۔فرارو نے حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی آئین خطرہ میں ہے اور ملک پر ایک ہی فکر تھوپنے کا کوشش کی جارہی ہے ۔
تاہم اس بیان کے سامنے آنے کے بعد گوا کے آرک بشپ کے سکریٹری نے صفائی دی ہے ۔سکریٹری نے کہا کہ ہم اس طرح کا خط ہر سال جاری کرتے ہیں ۔لیکن اس سال کچھ بیانات کو نقطہ نظر سے ہٹ کر دیکھتے ہوئے مسئلہ بنادیاگیا ۔ یہ خط ہماری ویب سائٹ پر ہے او رمسئلہ کو سمجھنے کے لئے اسے پورا پڑھنا چاہئے ۔اطلاع کے مطابق گوا کے پادری نے خط لکھ کر آئین پر خطرہ کی بات کہی ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بہت سے لوگ عدم تحفظ کے احساس کے ساتھ کی رہے ہیں ۔خط میں فرارو نے کہا کہ لوگوں کو اقدار اورتمام مذاہب کی آزادی کی حفاظت کرنی چاہئے ۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینہ دہلی کے آرک بشپ نے بھی آئین پر خطرہ کی بات کہی تھی ۔آرک بشپ نے لکھا ہے کہ آج ہمارا آئین خطرہ میں ہے اوراس کی وجہ سے بہت سے لوگ عدم تحفظ کے احساس میں جی رہے ہیں ۔
اب انتخابات قریب ہیں ہمیں اپنے ملک کو بچانے کے لئے محنت کرنی چا ہئے ۔انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق اورجمہوریت خطرہ میں ہے ۔ترقی کے نام پر لوگوں کو ان کے جگہوں او ر گھروں سے ہٹایاجارہا ہے ۔غور طلب ہے کہ ۲۰۱۴ء کے عام انتخابات سے پہلے گجرات کے آرک بشپ نے بھی بی جے پی کو انتخابات میں شکست دینے کی اپیل کی تھی ۔