ممبئی۔ فلم میکر انوبھو سنہا جنھیں اپنی مجوزہ فلم ’’ملک‘‘ کے ذریعہ مسلمانوں کے لئے ہمدردی کے پروپگنڈہ چلانے کا مورد الزام ٹہرایاجارہا ہے ‘ نے ٹرول کویہ کہتے ہوئے منھ توڑ جواب دیا کہ ان کی فلم میں نہ تو انڈرورلڈ ڈان داؤ د ابراہیم نے سرمایہ کاری کی ہے اورنہ ہی کانگریس یا پھر آر ایس ایس نے پیسہ لگایا ہے او رنہ ہی یہ فلم ہندو اورمسلمان کے متعلق ہے
۔پیرکے روز اپنے ٹوئٹر پوسٹ میں سنہا جو فلم کے ہدایت ہیں نے فلم کے متعلق منفی انداز کے تبصرے پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ فلم ایک کورٹ روم ڈرامہ ہے جو ایک موردالزام ٹہرائی گئی مسلم فیملی کی شبہہ کو سدھارنے کی کوشش پر مشتمل کہانی ہے
انہو ں نے لکھاکہ ’’ ملک ایک بہتر ین فلم ہے ۔ یہ ایسی نہیں جیسا تم لوگ کرنے کے لئے سونچتے ہیں۔
یہ تمہارے ماسٹرس کے متعلق نہیں ہے۔ ہندو اور مسلمان۔ یہ تم اور میں اورزیادہ تر ہمارے متعلق ہے‘‘
خط کچھ اس طرح ہے
ڈیر ٹرولس
میری خواہش ہے کہ ہمارے ملک میں کچھ مزیدبہتر تعلیمی ادارے ہوں۔ میری خواہش ہے کہ وہ نوکریوں کے بہتر مواقع فراہم کریں۔ میری خواہش ہے کہ آپ کسی بڑی ہندوستانی کمپنی کے سی ای او مقرر ہوں یا پھر مصنف بنیں یا ‘ موسیقی کار کچھ بھی جو تم نے بننے کی خواہش کی ہو۔ ہندو اور مسلمان۔
یہ تمہارے یا میرے یا پھر زیادہ تر ہمارے متعلق ہے۔میری خواہش ہے کہ تمام حقیقت میں ملک کی خدمت اور اس سے محبت کریں۔ کیاتمہیں اب کبھی تمہارے خواب یاد ہیں؟یا پھر نفرت کے بلند بانگ پوسٹ جو پچھلے چار سالوں میں تم نے ہرروز ہر گھنٹہ لکھیں اس میں سب بھول ہوگئے؟
تمہارا نہ تو کوئی چہرہ ہے اور نہ نام ہے۔ تمہارے گھر والے کسی سے کیا کہیں گے کہ تم کیاکرتے ہو۔تمہارے والدین کو تم پر فخر نہیں ہے ‘ نہ تو تمہارے بھائی کو اور نہ ہی بہن کو تم پر فر ہے اور سب سے خراب بات یہ ہے کہ تمہارا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
تم ناکارہ ہوجاؤ گے۔ او رتمہیں کیاملتا ہوگا؟ تین ہزار؟پانچ ہزار ‘؟ مجھے تم سے کچھ کہنا چاہتاہوں۔میرا ہر پوسٹ ملک کے متعلق نہیں ہوتا۔ ہم نے کروڑہا روپئے لگائے ہیں فلم کوفروغ دینے میں یہ رقم فلم بنانے سے زیادہ ہے۔
مذکورہ ٹوئٹس ہماری مہم کو بہت ہی چھوٹا حصہ ہیں اور جومیں کہتاہوں اس کو پسند کرتاہوں زندگی کے لئے‘‘۔ ہم تمہارے پوسٹ پڑھتے اورہنسے آتی ہے۔تم پر رحم آتا ہے۔بعض اوقات تمہاری باتیں ہمارے دل کو تکلیف دیتی ہیں مگرزیادہ نہیں کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ تمہاری آواز نہیں ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ وہ تم نہیں ہو۔ یہ تمہاری انگلیاں اور آنکھیں تمہارے ماسٹر س استعمال کررہے ہیں۔ یہ تم ماسٹرس کے اشاروں پر کررہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔درایں اثناء مجھے سب پتہ ہے کے تمہیں اس لیٹر پر ردعمل پیش کرنے کی ہدایت ملے گی لہذا میں اپنے فلم کے لئے اس موقع کا فائدہ اٹھاتاہوں۔
ملک ایک بہتر فلم ہے۔یہ ایسی نہیں ہے جیسا تمہاری سونچ کے مطابق ہو۔یہ تمہارے ماسٹر کے متعلق نہیں ہے۔ ہندو او رمسلمان۔ یہ تمہارے اور میرے بارے میں ہے بیشتر ہماری طرح ہے۔
لہذا خراب لکھنے ے بجائے جائیں اور فلم دیکھیں۔تم اس کو پسند کروگے کیونکہ میں جانتاہوں اب بھی کچھ حد تک تمہارے اندر تمہاری پہچان باقی ہے۔میں اب بھی پیار او رنیک توقعات بھیج رہاتاکہ تمہارے بہتر مستقبل او ربہتر زندگی کے لئے۔
نیک توقعات
انوبھو سنہا
مہربانی۔ مجھے یقین ہے کہ تم لوگ میرے سارے سوشیل میڈیا ہینڈلس سے واقف ہیں