پٹنہ۔ روایتی مخالف اور سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے بی جے پی کے قدآور نریندر مودی کے لئے دوبارہ وزیراعظم بننے کی نیک تمناؤ ں کا اظہار کیامگر تعجب کی بات تو یہ ہے کہ ان کی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ دوبارہ انہیں وزیراعظم کی کرسی پر نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بات حقیقت ہے کہ بی جے پی کے دواراکین پارلیمنٹ شتروگھن سنہا اور کیرتی آزاد نے مجوزہ لوک سبھا مودی کے خلاف ایک مہم شروع کی ہے جو پارٹی کے لئے شرمندگی کاباعث بنا ہوا ہے ۔
دونوں اراکین پارلیمنٹ جو الگ پس منظر سے سیاست میں ائے ہیں او ردونوں کے چاہنے والو ں کی بڑ ی تعداد ہے اور دونوں کا تعلق بہار سے ہے۔
وہیں شتروگھن سنہا ایک مشہور فلمی اداکار ہیں تو کیرتی آزاد اس کرکٹ ٹیم کا حصہ تھے جس نے 1983کے کرکٹ ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی ۔
لوک سبھا اجلاس کے آخری دن سی اے جی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کی جہاں پر بی جے پی حوالے دیتے ہوئے رافائیل معاہدے میں کسی قسم کی دھاندلی سے انکا رکررہی ہے وہیں سنہا نے نے صرف چہارشنبہ کے روز اپوزیشن جماعتوں کی دہلی میں نکالی گئی ریالی کا حصہ رہے بلکہ انہو ں نے نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک جو سچائی مانگ رہا ہے اس کو پیش کرنے میں مودی پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔
اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ شتروگھن سنہا نے استفسار کیاکہ’’حکومت نے اینٹی کرپشن کے قواعد کو رافائیل معاملے سے ہٹادیا۔رافائیل معاہدے طئے ہونے سے دوہفتہ قبل‘ چاہتے صنعت کار کی فرانس ڈیفنس عہدیدار سے ملاقات‘ یہ کیاہورہا ہے سر جی؟۔
ایسے بہت سارے سوال ہیں جس کے سچ جواب شفافیت کے ساتھ دیجئے‘‘۔ٹھیک اسی طرح آزاد بھی وزیراعظم اپنے حملوں کو تیز کرنے کے لئے خود کو بی جے پی سے الگ رکھا ہے۔
سنہا کی طرح ہی آج نے بھی رافائیل معاملے میں وزیراعظم کے رول پر سوال اٹھایا اور کہاکہ عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش نہ کریں۔ آزاد نے پوچھا کہ ’’ پی ایم مودی ‘ اگر یوپی اے کے مقابلہ رافائیل 2.86فیصد کم قیمت میں سودا ہے تو126کے بجائے صرف 36ہوائی جہاز ہی کیو ں خریدے گئے‘‘۔
وہ کل ہی کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے تھے مگر پلواماں دہشت گرد حملہ کی وجہہ سے یہ پروگرام منسوخ کردیاگیا۔آزاد کو بہار کے سابق چیف منسٹر بھگوات جہاآزاد کے بیٹے ہیں نے کہاکہ پارٹی نے ان کے 26سالہ خدمات کا صلہ پیٹھ میں خنجر بھونک کر کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ میر حیران ہوں کہ سیاست داں کس طرح ’’جملہ باز ‘‘ بن گئے ہیں۔انہوں نے بی جے پی کے لیڈروں میں تھوڑی شرم بھی باقی نہیں رہی ہے ۔ وہ نہرو ‘ اندرا گاندھی ‘ راجیو گاندھی جیسے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں جو اپنی مدافعت کرنے کے لئے نہیں ہیں۔