نئی دہلی۔ مفادعامہ کی ایک درخواست داخل کرتے ہوئے مرکز کو ہدایت جاری کرنے کی خواہش کی گئی ہے کہ متنازع مقام اور ڈھانچے کو تاریخی مقام اور ارکیالوجیکل سائیڈ اورماباقی قوانین کے تحت قومی ہرٹیج کا درجہ فراہم کیا جائے ۔
دہلی ہاٹی کورٹ کے جمعہ کے روز ایودھیا کے متنازع رام جنم بھومی بابری مسجد کی جگہ کو قومی ہرٹیج کا درجہ فراہم کرنے کے متعلق مرکز کو ہدایت جاری کرنے کی درخواست پر ایک نمائندگی عدالت میں داخل کریں۔
کار گذار چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سی ہری شنکر پر مشتمل ایک بنچ نے درخواست گذار ایڈوکیٹ انو مہتا کو ایک نمائندگی مرکزی وزارت برائے کلچر کے روبرو دداخل کرنے کی ہدایت دی جس پر تین ماہ کے اندر پورا کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ مرکز کو مذکورہ سائیڈ کو اپنی تحویل میں لینے اور اس کی حفاظت کرنے کی بھی ہدایت جاری کرنے کی درخواست پیش کی گئی ہے۔درخواست میں کہاگیا ہے کہ ’’آزادنہ طور پر منومنٹ کی حفاظت کے لئے‘‘ ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔
اس میں دونوں قدیم تاریخی عمارتوں کی نگہداشت کو آہک پاشی کی علیحدہ طور پرضرور ت کو بھی پیش کیا گیا ہے۔ اس میں کہاگیا ہے کہ متنازع مقام ارکیالوجیکل اہمیت کا حامل ہے اور اس میں تاریخی منومنٹ ‘ منفرد کاریگری اور انفرادیت پائی جاتی ہے جس کی وجہہ سے یہ ہماری قومی ہرٹیج ہے‘‘