معروف و بزرگ صحافی کلدیپ نیئر کا انتقال

تدفین میں سیاستدانوں اور دوستوں کی شرکت ، قائدین کا خراج عقیدت

نئی دہلی 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ملک کے نامور صحافی کلدیپ نیئر کا 95 سال کی عمر میں نئی دہلی کے ایک ہاسپٹل میں انتقال ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق انھوں نے دارالحکومت کے اسکارٹس ہاسپٹل میں رات ساڑھے بارہ بجے آخری سانس لی جبکہ ان کی آخری رسومات جمعرات کو دوپہر میں انجام دی گئیں۔ 14 اگسٹ 1923 ء کو پیدا ہوئے نیئر نے سب سے پہلے اُردو صحافت سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ آنجہانی انسانی حقوق کے بھی جہدکار تھے۔ 1990 ء کے دہے میں انھوں نے برطانیہ میں ہندوستانی ہائی کمشنر کے فرائض بھی انجام دیئے جبکہ اُنھیں راجیہ سبھا کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔ اُن کے کالم ہندوستان کے تقریباً سبھی اخبارات میں شائع ہوتے تھے۔ انھوں نے ’’بیانڈ دی لائنز‘‘ اور ’’انڈیا آفٹر نہرو‘‘ کے عنوانات سے دو کتابیں بھی تصنیف کیں۔

1996 ء میں اقوام متحدہ کا دورہ کرنے والے ہندوستانی وفد میں بھی کلدیپ نیئر شامل تھے۔ ان کے انتقال پر وزیراعظم نریندر مودی نے گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے اُنھیں ایک قدآور دانشور قرار دیا اور کہاکہ آنجہانی ایک بے باک صحافی تھے جنھوں نے ایمرجنسی کے زمانے میں بھی اس کی شدید محالفت کی تھی۔ اُن کے انتقال پر میں بہت غمزدہ ہوں۔ بھگوان اُن کے ارکان خاندان کو اُن کا دُکھ جھیلنے کی سکت دے۔ کلدیپ نیئر نے اُردو اخبار ’’انجام‘‘ سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ اُن کے کالم روزنامہ سیاست میں بھی شائع ہوتے تھے۔ وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی کلدیپ نیئر کے انتقال پر دُکھ کا اظہار کیا جبکہ کانگریس کے علاوہ دہلی کے وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کنوینر اروند کجریوال نے بھی کلدیپ نیئر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔ متعدد کتابوں کے مصنف رہ چکے کلدیپ نیئر برسوں تک مرکزی حکومت میں پریس انفارمیشن افسر بھی رہے ۔ وہ خبر رساں ایجنسی یونائیٹیڈ نیوزآف انڈیا ، انگریز ی اخبار ڈان ایکسپریس اور اسٹیٹس مین سے بھی منسلک رہے ۔ انہوں نے لندن ٹائمز میں بھی بطور صحافی خدمات انجام دیں۔

صحافت کے شعبہ میں قابل قدر خدمات انجام دینے والوں کو مسٹر نیئر کے نام سے ‘کلدیپ نیئر صحافت کا ایوارڈ’ بھی دیا جاتا ہے ۔ صحافتی دنیا میں ان کی بہترین خدمات کے لئے 2015 میں انہیں رام ناتھ گوئنکا سمرتی ایوارڈسے بھی سرفراز کیا گیا۔نامور صحافی کی نعش کو آج سپرد آتش کردیا گیا ۔ آخری رسومات میں سینکڑوں سیاستدانوں ، دوستوں اور دیگر افراد نے شرکت کی ۔ کلدیپ نیئر کی آخری تحریر جو ہنوز شائع نہیں ہوسکی آنجہانی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے بارے میں ہے ۔ ملک گیر سطح سے سیاستدانوں کی کثیر تعداد نے کلدیپ نیئر کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند اور نامور سیاستدانوں نے بلالحاظ پارٹی وابستگی انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں ایک بے باک نڈر اور دانشور قرار دیا ۔ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے کہا کہ کلدیپ نیئر کی ملک کو دین کی مثال نہ اب تک ملتی ہے اور نہ آئندہ مل سکے گی ۔ مرکزی وزراء اورایل جے پی کے سربراہ ارون جیٹلی اور رام ولاس پاسوان خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں شامل تھے ۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، سی پی آئی ایم قائد سیتارام یچو ری ، چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی ، پنجاب کی کابینہ ، گورنر ، چیف منسٹر بہار اور صدر آر جے ڈی لالو پرسادیادو نے بھی نامور صحافی کو خراج عقیدت پیش کیا ۔