معذور لوگوں کے متعلق مرکزکی نئی حج پالیسی کو ہائی کورٹ میں چیالنج۔ ہای کورٹ کا مرکزی حکومت اور حج کمیٹی آف انڈیا کونوٹس

مرکزی حکومت اور حج کمیٹی آف انڈیا سے حال ہی میں جاری کی گئی گائڈ لائنس پر جواب طلب
نئی دہلی۔ نئی حج پالیسی میں معذور لوگوں کو سفر حج سے روکنے سے متعلق قانون کو چیلنج دینے والی درخواست پرسماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت اور حج کمیٹی کو نوٹس جاری کیاہے۔ عدالت نے اگلی سماعت کے لئے 11اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے ساتھ ہی عدالت نے مرکزی حکومت اور حج کمیٹی آف انڈا سے حال میں جاری کی گئی گائڈ لائنس پر جواب مانگا ہے۔دہلی ہائی کورٹ میں داخل کی گئی درخواست میں نئی حج پالیسی کے کچھ دفعات پر اعتراض کیاگیاتھا ‘ جس میں کسی بھی مذہب پر عمل کرنے اور آزادی سے متعلق ائین کی دفعہ14‘21‘اور25کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیاتھا۔

درخواست میں کہاگیاتھا کہ سیدھے طور پر کسی بھی شخص کی بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے اور ائین ہند کسی بھی شخص کو یہ حقوق اور آزادی دیتا ہے کہ وہ اپنے مذہب سے منسلک تمام رسوم رواج اوردوروں پر بغیر کسی مداخلت کے جاسکتے ہیں۔ اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے سرکری اس پالیسی پرسوال اٹھایا ‘ جس میں معذور لوگوں کو حج پر جانے سے روک دیاگیاہے۔

کار گذار چیف جسٹس گتیامتل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ نے اقلیتی امور کی وزارت‘ سماجی انصاف اور ایمپاورمنٹ وزارت اور حج کمیٹی آف انڈیا کو نوٹس جاری کیاہے۔

اس معاملے میں بے حد اہم ہوگا کہ مرکزی سرکار اور حج کمیٹی کورٹ کو کیاجواب دیتی ہیں۔ غور طلب ہے کہ اقلیتی بہبود کی وزرات کی طرف سے قائم کمیٹی کی رپورٹ کے بعد مرکزی حکومت نے جسمانی اور ذہنی طور پر معذور لوگوں کو حج کی درخواست دینے پر روک لگادی ہے۔ یہ حکم2018سے لے کر2022تک کے سفر کے لئے ہے۔