مشکل میں مکیش امبانی کا ’اینٹیلیا‘ قانون توڑ کر یتیم خانہ کی زمین ہڑپ کرنے کا الزام

ممبئی۔ ریلائنس انڈسٹری کے مالک مکیش امبانی کا عالیشان گھر ’ اینٹیلیا‘ مشکلات میں پھنستا نظر آر ہا ہے۔مہارشٹرا اسٹیٹ وقف بورڈ کے ایگزیکیٹیو سی ای او نے کہاکہ11ہزار کروڑ روپئے میں بناگیا مذکورہ عالیشان گھر جس مقام پر تعمیر کیاگیا ہے وہ ایک یتیم خانے کی اراضی ہے اور اسے غیر قانونی طریقے سے فروخت کیاگیا ہے ۔

ممبئی ہائی کورٹ میں دائر حلف نامہ میں سی ای او نے کہاکہ 9مارچ 2005کو اس وقت کے چیرمن اور سی ای او کی جانب سے زمین کی فروخت کو منظوری دینا غلط تھا۔جولائی21 سال 2017کو ایک حکم میں چیف جسٹس منجولا چیلور کی صدرات والی ممبئی ہائی کورٹ کی بنچ نے ریاستی وقف بورڈ کو یتیم خانہ کی زمین فروخت کرنے پر چیرمن کمشنر کی اجازت کو چیلنج دینے پر اپنا موقف واضح کرنے کی ہدایت دی تھی۔

لائیو لا کے مطابق محکمہ اقلیتی ترقیاتی پراجکٹ سکریٹری اور ریاستی وقف بورڈ کے کارگذار سی ای او سندیش سی تدوی نے حلف نامہ دائر کیاتھا۔ اس کے مطابق دنیا کا سب سے مہنگا گھر جس زمین پر بنا ہے وہ دراصل کریم بھائی ‘ ابراہیم خواجہ یتیم خانہ کی ہے ‘ جس زمین پر ماف ۔

اینٹیلیا لمیٹیڈ بنایاگیا ہے اسے ٹرسٹ سے 2005بنایاگیاتھا۔ اس ٹرسٹ کو محروم بچوں کی دیکھ بھال کے لئے بنایاگیاتھا ‘ جس ک وبازار سے کم قیمت پر جولائی2002میں فروخت کردییا۔ بعد میں مہارشٹرا اسٹیٹ وقف بورڈ نے اس لین دین کو غیر قانونی پایا اور اس عالیشان اینٹلیا کمرشیل کو وقف ایکٹ1995کے سیکشن52کی خلاف ورزی کا نوٹس بھیجا۔ موجودہ مفاد عامہ کی رٹ عبدالمتین نے دائر کی ہے جنہوں نے چیرمن کمشنر کو یتیم خانہ کی زمین فروخت کرنے کو چیلنج کیا ہے