مسلم ڈرائیور کے سبب اولا کار منسوخ کرانے والے شخص بی جے پی کی ٹرول ٹیم کا حصہ‘ ٹوئٹر پر منسٹرس اس کو فالو کرتے ہیں

وہ شخص جس نے مسلم ڈرائیور کے سبب اولا کار منسوخ کیا ہے کا ہے دعوی ہے کہ وہ وشوا ہندو پرشد اور بجرنگ دل کا کارکن ہے۔ دونوں تنظیموں کا شکار بی جے پی کے نظریاتی ادارے راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ کی ذیلی تنظیموں میں ہوتا ہے اور وہ بجرنگ دل کے ائی ٹی سل کی ذمہ داری بھی نبھاتا ہے۔

اپریل20کے روز اس نے اعلان کیا تھا کہ وہ محض اس لئے اولا گاڑی کو منسوخ کردیا کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ ’’جہادی لوگوں‘‘کو اس کا پیسہ جائے۔اس نے ساتھ میں منسوخی کا اسکرین شاٹ بھی لے کر پوسٹ کیا جس میں ڈرائیور کا نام مسعود عالم دیکھاگیا۔ٹوئٹر پر کئی لوگوں نے اولا سے ابھیشک مشرا کو ممنوعہ قراردینے کا مطالبہ کیا۔

 

کئی لوگوں نے کہاکہ ٹیکسی کا استعمال کرنے والوں کی اس پر عدم توجہہ ہی مشرا کی ٹوئٹ پر بڑا پیغام ہے۔جبکہ دیگر نے مشرا کے اترپردیش حکومت کے قریبی تعلقات کی بناء پرچیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا کہ مشرا کے خلاف سخت کاروائی کرے۔اولا کیبس نے کہاکہ ’’ اولا ہمارے ملک کو ایک سکیولر پلیٹ فارم مانتا ہے‘ ہم ہمارے ڈرائیورس‘ کسٹمرس اور پارٹنرس کے ساتھ مذہب‘ ذات ‘ جنس او رنسل کے ساتھ امتیاز نہیں کرتے۔

ہم ہمارے تمام کسٹمرس اور پارٹنر ڈرائیورس پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کا احترام کریں‘‘۔ ابھیشک مشرا کا فیس بک پروفائل سے پتہ چلتا ہے کہ اس کاتعلق ایودھیا سے ہے اور وہ لکھنو میں ائی ٹی کے پیشہ سے وابستہ ہے۔ اسکا دعوی ہے کہ وہ وشواہند وپریشد او ربجرنگ دل کا سرگرم رکن ہے۔

مشرا کے دوسرے پیغام جس میں اس نے لکھا کہ’’ لوگ مجھ پر حملہ کررہے ہیں کیا مجھے انتخاب کا حق نہیں ہے؟ اگر وہ لوگ کار پر ہنومان جی کے پوسٹر کے خلاف مہم چلاتے ہیں‘ کتھوا معاملے میں ہندو دیوی دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں تو پھراس طرح کے جواب کے لئے وہ تیار ہوجائیں‘‘جس کے فوری بعد مشرا کے اس مسیج کے جواب میں کئی او رپیغام ٹوئٹر پلیٹ فارم پر منظرعام میں ائے۔کچھ او رٹوئٹرصارفین نے مشرا کے اقدام کے دفاع میں ’’اظہار خیال کی آزادی‘‘ قراردیتے ہوئے‘ دیگر سوشیل میڈیا صارفین کے اسی طرح کے ٹوئٹس پر مشتمل اسکرین شاٹ بھی پوسٹ کئے

ابھیشک مشرا کا یہ ٹوئٹ وائیرل ہونے کے بعد ایک تصوئیر بھی سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر ایک تصوئیر تیزی کے ساتھ وائیرل ہورہی ہے جس میں مشراء بڑی مسرت کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھایاجارہا ہے ۔ صارفین کا کہنا ہے کہ مذکورہ تصوئیر مشراء کے بی جے پی ٹرول ٹیم کا حصہ ہونے کا واضح ثبوت ہے