مسلم پڑوسیوں نے ہندونوجوانوں کی آخر ی رسومات انجام دی۔ ’’ رام نام ستیہ ‘‘ کے نعرے بھی لگائے

مالڈا( ویسٹ بنگال): مسلم اکثریتی گاؤں میں رہنے والے نہایت غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک ہندو نوجوان کی آخری رسومات علاقے کے مسلمانوں نے انجام دی اس کے لئے مذکورہ مسلمانوں نے تمام مذہبی رسومات کی انجام دہی کے علاوہ ارتھی جلوس کے دوران ’’ رام نام ستیہ ہے‘‘ کے نعرے بھی لگائے‘ اور نوجوانوں کی نعش کو ضلع ملاڈا کے گھاٹ پر نذر آتش بھی کیا۔

جگر کے کینسر میں مبتلاء بسواجیت راجک پچھلے کئی دنوں سے زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑرہا تھا ‘ مذکورہ نوجوان کا ایک روز قبل انتقال ہوگیا‘ گھر والے معاشی پسماندگی کی وجہہ سے متوفی نوجوان کے آخری رسومات انجام دینے سے قاصر تھے۔متوفی کے گھروالوں نعش کے اطراف واکناف بیٹھ کر یہ سونچ رہے تھے کہ مردہ کے ساتھ کیاکرناچاہئے پھر کچھ پڑوسی مسلمان آگے اور مدد کی پیش کش کی۔

انہوں نے حسب روایت نعش کو لکڑی کے بمبو پر باندھ کر اٹھ کیلومیٹرکے فاصلے پر واقع گھاٹ تک کاندھوں تک اٹھاکر لے گئے اور اس دوران ہندو رواج کے مطابق نعرے بھی لگائے۔ملاڈ ا ضلع پریشد وائس چیرمن گاؤر منڈال واقعہ سے متاثر ہوکر ارتھی جلوس میں شامل ہوگئے۔

بعدازاں ارتھی جلوس میں شامل مسلمانوں نے کہاکہ ’’ ہندو اور مسلم ایک ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوئی دو بچوں کی طرح ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہئے۔ یہ ایک مثال ہی ملک کے سامنے‘‘