ممبئی: باندرہ میں ایک مسلم فیملی کے دولاکھ کروڑ روپئے آمدنی کے اعلان کو مرکزی حکومت نے خارج کردیاہے۔وزرات مالیات نے کہاکہ اس معاملے کی باریکی سے جانچ کی جائے گی۔وزارت مالیات نے تفتیش کی وجہہ بتاتے ہوئے کہاکہ آمدن کا یہ اعلان مشکوک ہے۔
کیونکہ اس فیملی کی ذرائع آمدنی محدود ہے۔ جس کے سبب شک پیدا ہوتا ہے یہ خطیردولت ان کی ہے یا کسی او رکی؟۔ اس فیملی کے اراکین کے نام عبدالرزاق محمد سید‘بیٹا محمد عارف عبدالرزاق سید‘ اہلیہ رخسانہ عبدالرزاق سید‘اور بیٹی نورجہاں عبدالرزاق سیدہیں۔توجہہ طلب بات یہ ہے کہ ان میں سے تین افراد کے پیان کارڈ اجمیر کے پتہ پر بنائے گئے ہیں۔
اور تینوں لوگ امسال ستمبر میں ممبئی کو ائے تھے او رتبھی سے باندرہ میں مقیم ہیں۔مذکورہ مسلم فیملی نے جاریہ سال بجٹ میں واضح کردہ اسکیم جس میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اگرکوئی شخص اپنے غیر محسوبہ آمدنی کی وضاحت کرتا ہے تو اسے اپنی رقم کا 45فیصد سرچارج جرمانہ دینا ہوگا کے تحت اس بات کا اعلان کیا۔
مذکورہ اسکیم کی آخری تاریخ30ستمبر تھی اور اسی کے تحت اس مسلم فیملی نے اس وقت محکمہ انکم ٹیکس کو65,250کروڑ کی آمدنی بتائی تھی۔جبکہ اس وقت انہوں نے دولاکھ کروڑ آمدنی بتائی ہے جوپچھلی آمدنی سے تین گناہ زیادہ ہے۔وزرات مالیات نے اس مسلم فیملی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے احمد آباد کے تاجر مہیش شاہ کا حوالہ دیا۔
مہیش شا ہ نے گزشتہ ہفتہ تیرہ ہزارکروڑ روپئے کالے دھن کاانکشاف کرکے پورے ملک کو حیرت زدہ کردیاتھا۔مرکزی حکومت کے مہیش شاہ کے اعلان کو خارج کردیا تھا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہوگئے تھے۔
پولیس نے انہیں ایک نیوز چینل کے دفتر سے انٹریو دیتے ہوئے گرفتار کیاتو مہیش شاہ نے میڈیاکے سامنے پولیس کو یہ بتایا کہ ان کے پاس جو دولت تھی وہ دراصل ان کی نہیں بلکہ لیڈروں’ افسروں او ربلڈرس کی تھی۔