مسلم خواتین کے مسجد میں داخلہ کی اجازت کے لئے پونا کے جوڑی نے سپریم کورٹ کا رخ کیا

مذکورہ پٹیشن میں مبینہ طور پر کہاگیا ہے کہ مسلم خواتین کو مساجد کے مرکزی حال میں داخلہ اور نماز ادا کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے امتیازی سلوک کیاجاتا ہے جو دستور کے ارٹیکل 14اور 21کی خلاف ورزی ہے

نئی دہلی۔پونا سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑی کی درخواست کو سپریم کورٹ نے تسلیم کرلیا ہے جس میں تمام مسلم خواتین کو مساجد میں نماز کی ادائی کے لئے داخلہ کی اجازت مانگی گئی ہے۔مذکورہ پٹیشن جس کو یسمین زبیر احمد پیرزداہ اور ان کے شوہر زبیر احمد نظر احمد پیر زداہ نے داخل کیا ہے ۔

جس میں لکھا ہے کہ ’’ قرآن اور حدیث میں ایسے جنسی امتیاز کے متعلق کچھ نہیں کہاگیاہے‘‘ اور اس میں مزید لکھا کہ ’’ عورتوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکنے کا عمل افسوسناک او رغیر جمہوری ہے اور یہ خواتین کے ساتھ امتنازی سلوک ہے اس کے علاوہ دستور کے ارٹیکل 14اور21میں دئے گئے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے‘‘۔

دونوں نے دعوی کیاہے کہ کئی خواتین اس سے متاثرہیں مگر عدالت سے رجوع ہونے کے موقف میں نہیں ہے۔

مذکورہ پٹیشن میں مبینہ طور پر کہاگیا ہے کہ مسلم خواتین کو مساجد کے مرکزی حال میں داخلہ اور نماز ادا کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے امتیازی سلوک کیاجاتا ہے جو دستور کے ارٹیکل 14اور 21کی خلاف ورزی ہے۔

مذکورہ درخواست میں’’ مختلف اسلامی حوالے دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ جنسی طورپر امتیاز کی کہیں پر بھی کوئی مثال نہیں ملتی‘‘۔

اس درخواست میں ’’ مسلکی اختلافات پر مشتمل عقائد کی روشنی دلائل پیش کرتے ہوئے کہاکہ مقدس شہر مکہ میں مسلمان مرد اور عورتیں ایک ساتھ طواف کعبہ کرتے ہیں ‘‘۔