مسلم خاتون سے حجاب کھینچ کر کی گئی بدسلوکی:

لندن:دہشت گردوں کی جانب سے یوکی میں کئے گئے دہشت گرد حملوں کے بعد یہاں پر بڑھتے نفرت پر مبنی جرائم میں ایک مسلم خاتون کا حجاب کھینچ کر لندن میں مبینہ طور پر ایک شخص نے مذکورہ خاتون کے ساتھ بدترین انداز میں بدسلوکی کی گئی۔بی بی سی کی خبر کے مطابق جولائی 16کوانیس عبدالقادر بیکر اسٹریٹ اسٹیشن پر ٹیوب کا انتظار کررہے تھے انہوں نے بتایاکہ اس وقت ایک شخص آیا اور ان کا اسکارف کھینچ کر انہیں بری طرح زدکوب کیا۔عبدالقدیر نے ٹوئٹ میں مبینہ طورپر حملہ آور شخص کی تصوئیر پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ’’ اس شخص نے بیکرس اسٹیشن پر زبردستی میرا حجاب کھینچنے کی کوشش کی اور جب میں نے پوری طاقت کے ساتھ اپنے حجاب کو پکڑا تب اس نے مجھے بری طرح پیٹا‘‘۔ ٹوئٹ میں مزید کہاکہ ’’ اس نے مجھکو اور میرے دوست کے ساتھ بیہودہ زبان کا بھی استعمال کیا‘ دیوار کی جانب ڈھکیل پر اس کے منھ پر تھوک دیا‘‘۔ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس ترجمان نے کہاکہ واقعہ کے متعلق نفرت پر مبنی جرم کے طور پر ہونے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔افیسر نے کہاکہ ’’اس قسم کا رویہ ناقابل برادشت ہے ‘ ہم تک واقعہ کی اطلاع پہنچائی گئی ہے ہم اس کی تحقیقات کررہے ہیں‘‘۔

گارڈین کی رپورٹ کے مطابق تاہم ٹوئٹ میں پوسٹ کی گئی تصوئیرمیں موجود شخص خود کو بے قصور ثابت کرتے ہوئے17جولائی اس احتجاج کیااوردعوی پیش کیاکہ اس نے اپنے ساتھی کو بچانے کی کوشش کی ہے اور میری اس کوشش کو ’’نسلی حملہ‘‘ قراردینے کی کوشش کی جارہی ہے۔مذکورہ شخص نے کہاکہ اس کے خلاف الزام ’’ مکمل طور پر فرضی ‘‘ ہیں۔مذکورہ شخص جس کا نام پاؤیل اوزیویک نے لکھا کہ’’ میں اس بات کا تصدیق کرتاہوں کہ میں نے کسی کے ساتھ مارپیٹ نہیں کی ‘ میں آرام کے ساتھ دولڑنے والو ں کو علیحدہ کرنے کی کوشش کررہاتھا‘‘۔

اس نے دعوی کیاہے کہ’’ پولیس مکمل طور پر میرے ساتھ تعاون کررہی ہے میں سی سی ٹی وی فوٹیج بتانے کے موقف میں بھی ہوں جس میں تین عورتیں میر ے ساتھی پر حملہ کررہے ہیں جس کے میرا ساتھ نسلی رشتہ ہے‘‘۔ یوکی میں مینچسٹر کنسرٹ میں خود بم دھماکہ کے بعد نفرت پر مبنی واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ۔ برٹش درالحکومت میں مخالف مسلم واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے لندن کے مئیرصادق خان نے کہاکہ پولیس کوانتباہ ہے کہ وہ اس قسم کے واقعات پر کسی بھی قسم کی روداری نہیں برتے۔