مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات کا وعدہ پورا ہوگا : کویتا

حیدرآباد۔27جنوری(سیاست نیوز)بارہ فیصد تحفظات کے ضمن میںحکومت تلنگانہ کی سنجیدگی کے متعلق وضاحت کرتے ہوئے تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کی رکن پارلیمنٹ وصدر تلنگانہ جاگرتی کے کویتا نے کہاکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائواپنے قول او رفعل کے پکے سیاست داں ہیں اور جس طرح انہوںنے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد مسلم اقلیت کو بارہ فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیاتھا اس پرعمل آوری کے لئے سدھیرکمیٹی ( کمیشن آف انکوائری ) کا قیام عمل میںلایا ہے اور حکومت تلنگانہ کو سدھیرکمیٹی کی رپورٹ کا انتظار ہے۔میٹ دی پریس پروگرام کے دوران مسلم تحفظات کے ضمن میںپوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کویتا نے کہاکہ حکومت تلنگانہ نے مرکز کو ایک مکتو ب بھی روانہ کیاجس میں ریاست کے ریزرویشن کوٹے میںاضافے کی درخواست کی گئی ۔انہوںنے مزیدکہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے اس ضمن میںاب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت تلنگانہ مسلم تحفظات کے سلسلہ میںنہایت سنجیدہ ہے مگر قانونی پیچیدگیو ںکی وجہہ سے اس مسئلہ میںرکاوٹیںپیش آرہی ہیںجس کو دور کرتے ہوئے اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنا حکومت تلنگانہ کی اولین ذمہ داری ہے۔پبلک سرو یس کمیشن کی جانب سے جاری تقررات میںمسلمانو ںکی نمائندگی کے متعلق پوچھے گئے سوال پر کویتا نے کہاکہ تحفظات کا مسئلہ تعطل کا شکار ہونے کی وجہہ سے تقررات میں درپیش پیچیدگیو ںکو دور کرنے کی بھی حکومت کی جانب سے کوششیںجاری ہیںاور ضلعی سطح پر آباد ی کے تناسب سے تقررات کے عمل کو پورا کرنے کے متعلق حکومت تلنگانہ کی جانب سے کام کیاجارہا ہے۔کویتا نے اُردو زبان کی ترقی کے لئے حکومت تلنگانہ کے موقف پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ یقینا حکومت تلنگانہ اُردو زبان کی ترقی وترویج میںاہم رول ادا کریگی ۔ انہوںنے کہاکہ تلگواکیڈیمی کی طرح اُردو اکیڈیمی کیلئے خصوصی بجٹ کی اجرائی او راُردو میڈیم اسکولس او رمدرسوں میں دوپہر کے کھانے کی فراہمی کے ذریعہ حکومت تلنگانہ اُردو میڈیم اسکولس کی ترقی کے لئے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اُردو زبان کو روزگار کاذریعہ بنانے کی ضرورت ہے جس کے لئے وہ متعلقہ محکمہ اور چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو سے نمائندگی کریں گی ۔