مسلمانوں پر گاؤ دہشت گردوں کے حملے اور نفرت پر مبنی جرائم افسوسناک

تشدد کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ راجستھان میں قانون کی حکمرانی کو ترجیح، وسندھراراجے
جئے پور ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر وسندھرا راجے نے آج یہ اعتراف کیا کہ مسلمانوں پر گاؤ دہشت گردوں کے حملے کے بشمول حالیہ جرائم کے باعث ریاست بدنام ہورہی ہے۔ انہوں نے تشدد میں ملوث افرادکے خلاف سخت کارروائی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں قانون و انصاف کی حکمرانی ہے اور ان کی حکومت خاطیوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائے گی۔ اپریل میں گاؤ دہشت گردوں یا گاؤ رکھشکوں نے ایک 55 سالہ مویشی تاجر پہلوخان کو الور میں زدوکوب کرکے ہلاک کیا تھا۔ اس واقعہ میںان کے ساتھ چار افراد زخمی ہوئے تھے۔ پہلو خاں کو نشانہ بنانے کا واقعہ واحد نہیں ہے اس کے بعد بھی تشدد کے واقعات ہورہے ہیں۔ ایک ماہ بعد اس صحرائی ریاست میں ایک اور واقعہ وائرل ہوا تو زبردست ہنگامہ ہوا ویڈیو میں بتایا گیا کہ ایک سکھ نوجوان کو زدوکوب کیا جارہا ہے۔ اجمیر میں مقامی افراد نے سکھ کو دبوچ لیا اور اسے زدوکوب کیا تھا۔ چیف منسٹر وسندھرا راجے نے مزید کہا کہ صرف راجستھان میں ہی نہیں اس طرح کے واقعات ملک بھر میں رونما ہورہے ہیں لیکن ان کی حکومت ایسے جرائم کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی کیونکہ یہ واقعات ریاست کی بدنامی کا باعث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا نظم و نسق تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف کارروائی کررہا ہے۔ پہلوخاں کیس میں کئی ایک کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ چیف منسٹر نے جو آئندہ سال اپنی میعاد پوری کررہی ہیں کہا کہ ہم کسی خطوط پر عوام کے اندر امتیازات پیدا کرنا نہیں چاہتے۔ گذشتہ ہفتہ ایک عزت نفس کے نام پر قتل واقعہ کے ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ ریاست کو ہر محاذ پر ترقی دینے کوشاں ہیں۔ ان کی پارٹی کا انتخابی نعرہ یہی ہیکہ ترقی دی جاکر عوام کو خوشحالی فراہم کی جائے۔ مرکز اور ریاستی حکومت پوری تندہی کے ساتھ عوام کیلئے کام کررہے ہیں۔