ارریھ۔ ضلع کے جوکی ہاٹ بلال میں واقع ہائی اسکول میں تحفظ شرعیت ویلفیر سوسائٹی کے زیراہتمام تحفظ شریعت کانفرنس کا انعقاد ہوا ۔ کانفرنس کی صدرات سوسائٹی کے چیرمن مولانا لعل محمد اور نظامت قاری نیاز احمد قاسمی نے کی ۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی مولانااسرار الحق قاسمی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے تین طلاق کے بہانے شریعت میں بیجا مداخلت کی ہے حالانکہ اسے ہرگز یہ حق حاصل نہیں ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ہم اگر شریعت مطہرہ پر عمل پیرا ہوجائیں تو اس بل سمیت دوسرے سرکاری ارڈر اور قانون بے معنی ہوکر رہ جائی ں گے۔ مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہاکہ تین طلاق کے بہانے مرکزی حکومت مسلمانو کی مذہبی آزادی چھیننا چاہتی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ مسلمانو ں کو پریشان کرنے کی نیت سے یہ بل لایاگیا ہے ۔ انشاء اللہ یہ بل قانون کی شکل اختیار نہیں کرسکے گا۔ انہو ں نے مذہب اسلام کی اساس قرآن پاک ہے ۔ قرآنی احکامات میں تحریف و تبدیلی پر مسلمان ہر گز خامو ش نہیں بیٹھیں گے۔
انہو ں نے کہاکہ ملک کے اتحا دکا راز ائین کی پاسداری میں ہے۔ ائین کی خلاف ورزی سے بے چینی میں اضافہ ہوگا اور ملک کی ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف گامز ن ہوگا۔
درالعلوم رحمانی منور نگر زیر مائل کے ناظم اعلی مفتی محمد علیم الدین نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری کمزوریوں کی وجہہ سے وقفہ وقفہ سے مختلف مسائل پر ملت اسلامیہ اغیار کے نشانہ پر آجاتی ہے ۔
ہمارے مذہبی احکامات اور قرآنی ہدایت کو بالائے طاق رکھنے کا خمیازہ ہے کہ ہم تین طلاق پر پوری طرح سے گھرے ہوئے ہیں۔
مولانا نبی حسین مظاہری نے کہاکہ شریعت میں ترمیم کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں متحدہونے کی ضرورت ہے ۔
مفتی عتیق اللہ قاسمی قاضی شریعت ارریہ ‘ مفتی محمد اطہر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیتہ علما ء ارریہ ’ مفتی اظہر حسین قاسمی ‘ مولانا عبدالورث مظاہری‘ مفتی انعام الباری‘ مولانا عبداللہ سالم‘ڈاکٹر عابد حسین اور قاری امتیاز احمد وغیر ہ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔
مولانا اسرار الحق قاسمی ودیگر مہمانان کے ہاتھوں مولانا آفاق انور مظاہری کی مرتب کردہ ’ ہمارا دین او رہم نامی کتاب کی اجراء بھی عمل میںآیا۔اس موقع پر جوکی ہاٹ کے رکن اسمبلی سرفراز عالم ‘ شوکت عالم‘ مکھیا نوشاد عالم‘ مولانا توحید عالم ‘ مولانا عبدالوارث‘ مولانا سرور عالم قاسمی‘ مفتی منت اللہ ‘ مفتی عالمگیر او رحافظ ساجد وغیرہ بھی موجو دتھے۔ کانفرنس میں قرب وجوار کے سینکڑوں عوام موجود تھے۔