الوار۔ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق راجستھان پولیس نے ان چھ لوگوں کو کلین چٹ دیدی ہے جن کے نام مرنے سے قبل پیہلو خان نے پولیس کو بتائے تھے۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو ان کے خلاف کوئی مواد نہیں ملا۔یکم اپریل کو ہریانہ کے نوح اپنے گھر واپس لوٹتے وقت گائے اسمگلر کے شبہ میں55سال کے پیہلو خان اور چار دیگر افراد کیساتھ الوار میں بے دردانہ مارپیٹ کی گئی تھی۔
خاندان کی واحد ذمہ دار شخص پیہلو خان3اپریل کو زخموں سے جانبرنہ ہوسکا۔ خبر ہے کہ مرنے سے قبل خان نے چھ لوگ جن میں سے تین لوگوں کاتعلق ہندودائیں بازو کی تنظیموں سے رابطہ تھا کہ نام لئے تھے۔گاؤ شیلٹر راتھ گاؤ شالہ کے ملازمین نے اشارہ کیاکہ ملزمین بے رحمی کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کے وقت ملزمین ان کے گاؤ شالہ میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ مذکورہ گاؤ شالہ اس مقام سے چار کیلو میٹر فاصلے پر ہی جہاں پر پیہلو خان اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ مارپیٹ کی گئی تھی۔گاؤ شالہ کے عملے کے بیان پر پولیس نے ان تمام چھ ملزمین کو کلین چٹ دیدی جن میں اوم یادو‘ حکم چند یادو‘ سدھیر یادو‘ جگمال یادو‘ نوین شرما‘ اور راہول سینی کے نام شامل تھے۔پولیس کے اس اقدام سے خان کے گھر والے تشویش میں ہیں۔
خان کے بیٹے ارشد خان بھی مارپیٹ کاشکار افراد میں شامل تھے نے ایچ ٹی کو بتایاکہ واقعہ کے وقت یہ لوگ ایک دوسرے کے نام پکار رہے تھے وہ کچھ اس طرح تھے’’ حکم یادو‘ سدھیر یادو ‘ میں نے یہ نام صاف طور پر سناتھا۔ او روہ کہہ رہے تھے پکڑو ان مسلمانوں کو یہ لوگ مویشیوں کے اسمگلر ہیں‘‘