مذہبی رہنماؤں کی نگرانی میں ہیرا گروپ نے سرمایہ کاروں کے ساتھ لوٹ مار کی ہے۔متاثرین کا ادعا

مذکورہ ہیرا گروپ نے مبینہ طور پر حلال آمدنی کا علماء اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے باضابطہ فتوی حاصل کرتے ہوئے سرمایہ داروں کے ساتھ لوٹ مار کی ہے۔
حیدرآباد۔ہیرا گروپ کے سرمایہ کاری اسکینڈل کے پیش نظر کچھ مذہبی علماء اور اسکالرس کے نام منظر عام پر آرہے ہیں۔متاثرین میں سے ایک نے پولیس سے کہاکہ اس نے علماء کے بیانات کی بنیاد کی وجہہ سے بڑ ے پیمانے پر گروپ میں سرمایہ کاری کی تھی۔

مذکورہ ہیرا گروپ نے مبینہ طور پر حلال آمدنی کا علماء اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے باضابطہ فتوی حاصل کرتے ہوئے سرمایہ داروں کے ساتھ لوٹ مار کی ہے۔

ایک سرمایہ کار محمد عبدالمجید جس کا بیان سی سی ایس میں بطور گواہ بیان درج کیاگیا ہے نے کہاکہ وہ نوہیرا شیخ‘ مولانا ارشد بشیر مدنی‘ جدہ کے مسٹرعقیل‘ اترپردیش کے مولانا معراج ربانی ‘ ممبئی کے محترمہ شہناز‘ مولانا جلال الدین قاسمی کی اسلامی شرعیت کے مطابق دینی باتوں‘حلال تجارت کے حوالوں سے متاثر ہوئے تھے۔

مجید نے کہاکہ انہوں نے ہیرا ریٹیل حیدرآباد پرائیوٹ لمٹیڈ میں 28لاکھ روپئے اورہیرا ایکزم کو 2.5لاکھ روپئے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ نوہیرا شیخ نے ہندوستانیوں او راین آرائی لوگوں سے مبینہ طور پر ایک بڑی رقم اکٹھا کی تھی تاکہ یہاں پر ان کا عالیشان کارپوریٹ دفتر قائم کرسکے۔

شہباز احمد خان جنھوں نے ہیرا متاثرین اسوسیشن قائم کی ہے کا نے کہاکہ لوگوں نے نوہیرا شیخ پر بھروسہ ان کے ساتھ علماؤں کی جھرمٹ کو دیکھ کر کیاہے