محنت کشوں کیلئے روزگار کی ضمانت اور سماجی تحفظ کی فراہمی

ویلفیر اسکیمات پر موثر عمل آوری۔ مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ کا خطاب

بھوپال۔ 24 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر مملکت برائے محنت و روزگار بنڈارو دتاتریہ نے آج سابقہ حکومتوں پر بالواسطہ حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ملک میں گزشتہ 60 برسوں سے غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے مزدوروں کے سماجی تحفظ کی طرف توجہ نہیں دی گئی۔مرکزی وزیر مسٹر دتاتریہ آج مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کئی ریاستوں کے وزراء محنت اور لیبر سکریٹریوں کی یک روزہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ کانفرنس میں ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، پنجاب، اتر پردیش، دہلی، چندی گڑھ، اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش کے نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔ اپنے خطاب میں مسٹر دتاتریہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کارکنوں کو روزگار کی سکیورٹی، با معاوضہ سکیورٹی اور سماجی تحفظ دینے کے لئے مصروف عمل ہے ۔ ملک میں آج بھی غیر منظم سیکٹر میں 40 کروڑ سے زیادہ مزدور کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت سے بل لائے گئے ، لیکن مزدوروں کی تنخواہ، صحت، ان کے بچوں کی تعلیم اور پنشن جیسے مسائل پر کوئی ٹھوس کام نہیں ہوا۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ ڈھائی سال میں غیر منظم سیکٹر کے ملازمین کے لئے کئی اہم اقدامات کئے ہیں۔مرکزی وزیر مسٹر دتاتریہ نے کہا کہ پارلیمنٹ نے گزشتہ سال بونس ادائیگی (ترمیمی) ایکٹ کو منظور کر لیا ہے ، جس سے کئی طرح کے ملازمین اس کا فائدہ حاصل کرنے کے دائرے میں آ گئے ہیں۔

اسی طرح اب پارلیمنٹ میں زیر التواء زچگی فائدہ ترمیمی ایکٹ سے زچگی کی چھٹی کی میعاد بڑھ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایمپلائزاسٹیٹ انشورنس کارپوریشن ( ای ایس آئي سی) کی متعدد ڈسپنسریوں کو اسپتال میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، لیکن اس کے لئے ریاستی حکومتوں کو اراضی دستیاب کرانی ہو گی۔ انہوں نے اس موقع پر ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ مرکز کی جانب سے شروع کی گئی ورکرز ویلفیئر اسکیموں کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روزگار پیدا کرنا مرکزی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، مسٹر دتاتریہ نے کہا کہ اس مقصد کے تحت میک ان انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا اور اسکل انڈیا جیسے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ہر ضلع میں روزگار میلے بھی لگائے جائیں گے ۔کانفرنس سے مدھیہ پردیش کے وزیر محنت اوم پرکاش دھروے اور ہریانہ کے وزیر محنت نائب سنگھ سینی نے بھی خطاب کیا۔