ہر کسی کو انسانی گوشت کے سواء کچھ بھی کھانے کا حق حاصل ، سعیدآباد میں وینکیا نائیڈو کا خطاب
٭ کسی کی غذائی ترجیحات پر مجھے کوئی اعتراض نہیں
٭ ’’سیاسی قائدین انتخابات میں عوام کو پانی اور سڑک فراہم کرنے کا
وعدہ کرتے ہیں لیکن ایک پارٹی نئی نئی باتیں کررہی ہے
٭ ایک لیڈر کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ بیف چاہتے ہیں تو ہمیں ووٹ دیجئے
٭ مجلس، عوام کو فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم کررہی ہے ‘‘
حیدرآباد۔ 26 جنوری (پی ٹی آئی) مرکزی وزیر پارلیمانی اُمور ایم وینکیا نائیڈو نے اسد الدین اویسی پر الزام عائد کیا کہ وہ مجوزہ جی ایچ ایم سی انتخابات میں شہریوں سے یہ اپیل کرتے ہوئے فرقہ وارانہ سیاست میں ملوث ہورہے ہیں کہ ’’اگر وہ (عوام) دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی بیف پر امتناع نہیں چاہتے ہیں تو ایم آئی ایم (مجلس) کو ووٹ دیں‘‘۔ وینکیا نائیڈو نے سعیدآباد میں بی جے پی ۔ تلگو دیشم امیدوار کی تائید میں چلائی گئی اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا کہ ’’(بالعموم)کوئی (سیاسی قائدین) انتخابات میں کیا کہتے ہیں؟ وہ یہ کہتے ہیں کہ اگر وہ برسراقتدار آجائیں گے تو (عوام کو) نل کے ذریعہ پانی ملے گا، سڑکیں تعمیر کی جائیں گی وغیرہ وغیرہ… لیکن یہ پارٹی (مجلس) نئی باتیں کررہی ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ بیف چاہتے ہیں تو ہمیں ووٹ دیجئے۔ اس کا مطلب آپ (عوام) کیلئے بیف اور ’ہمارے‘ لئے ترقی ہوگی‘‘۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر نے مزید کہا کہ عوام کے غذائی ترجیحات اور لوازمات کی پسند پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ وینکیا نائیڈو نے مزید کہا کہ ’’میں اس بحث میں اُلجھنا نہیں چاہتا کہ کس کو کیا کھانا چاہئے، کیا نہیں کھانا چاہئے۔ انسان (کے گوشت) کے سواء کسی کو بھی کچھ بھی کھانا کا حق حاصل ہے۔ انہیں کھانا دیجئے، مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن غور طلب نکتہ یہ ہے کہ وہ عوام کی مذہبی بنیاد پر تقسیم کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اویسی کے زیرقیادت مجلس کو یہ وضاحت کرنا ہوگا کہ آخر پرانا شہر حیدرآباد ہنوز پسماندہ کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ سعیدآباد میں مجلس مقابلہ نہیں کررہی ہے، جس سے دوسروں کے ساتھ اس کی مبینہ خفیہ ساز باز کا اظہار ہوتا ہے۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ’’مجلس ہی حیدرآباد کی ترقی کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ واضح رہے کہ اسد اویسی نے گزشتہ روز یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مجلس کو ووٹ دے کر برسراقتدار نہیں لایا گیا تو اس شہر میں بھی بیف پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔