مبینہ انکاؤنٹر میں ہلاک نوشاد اورمستقیم کے اہل خانہ پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا 

علی گڑھ : علی گڑھ پولیس کی جانب سے گولیوں کا شکار بنے نوشاد اور مستقیم کے پسماندگان کاحال بہت ہی برا ہے ۔ مہلوکین کے گھر میں ماتم بچھا ہوا ہے ۔بچے بھوک سے نڈھال ہیں ۔ دونوں کی بیواؤں کی آنکھوں سے آنسو تھمنے کا نام نہیں لیتے ۔

ہر روز ملی سماجی تنظیمیں ان کے گھر انہیں پرسہ دینے آتی ہیں ۔ انہیں تنظیموں میں سے یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے کارکنان نے بھی ان کی مکان پہنچ کر بیواؤں کیساتھ اظہار ہمددری کی ۔ دہلی سے ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے ملنے آنی والی سینئر صحافی کرن شاہین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ انکاؤنٹر میں مارے گئے مستقیم اور نوشاد کے گھر کا جو حال ہے وہ ناقابل بیان ہے ۔اس کو لفظوں سے بیان نہیں کیا جاسکتا ۔

ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو پولیس نے بری طرح خوف و ہراس میں رکھا ہے ۔ ان کے گھر میں کئی دن سے چولہا نہیں جلا ہے اوراگر کوئی کچھ لاکر دیدیے تو پولیس کو اس پر بھی اعتراض ہے ۔ پولیس ملاقات کرنے والوں پر سخت نظررکھی ہوئی ہے ۔اور ان کی ویڈیو لی جارہی ہے۔ کرن شاہین نے بتایا کہ پولیس ہلاک شدہ مستقیم کی بیوہ کے نکاح کے کاغذات بھی لے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ظلم کی حد یہ ہوگئی کہ ان کی لڑکی کے کان کا آپریشن ہے ۔

ڈاکٹر نے اس کیلئے تاریخ بھی دیدی ہے لیکن پولیس اس ڈاکٹر کے کاغذات اپنے ساتھ لے گئی ہے اورانہیں ڈاکٹر کے پاس جانے سے منع کررہی ہے۔لڑکی کے کان سے پیپ نکل رہا ہے ۔ شاہین کرن نے بتایا کہ ان گھر کے دو افراد کے لوگوں کو پولیس ہلاک کرنے کے بعد ان گھر کے مزید دو نوجوانوں کو گرفتار کر کے لے گئی ہیں ۔