لیکشن 2019کی انتخابی مہم کے دوران مایاوتی نے کہاکہ انہیں دونو ں علی اور بجرنگ بلی چاہئے۔
لکھنو۔ بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے آج اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے جس حالیہ تبصرے کی وجہہ سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی نوٹس ملی اس کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دونوں ’’ علی ‘‘ اور ’’ بجرنگ بلی‘‘ وہیں ہمارے لوگ ہیں انہیں ہندو اور مسلمانوں سے منسوب کرنا غلط ہے۔
مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں اکھیلیش یادو کے ساتھ اتحاد کی دوسری مشترکہ ریالی میں سب سے پہلے خطاب کرتے ہوئے‘ بی ایس پی چیف نے کہاکہ دونوں ’’ علی‘‘ اور ’’ بجرنگ بلی‘‘ ! ’’ علی اور بجرنگ بلی دونوں ہمارے ہیں۔ اسی وجہہ سے دونوں علی او ربجرنگ بلی کی ہمیں ضرورت ہے‘‘۔
انہوں نے بدایوں ‘ جہاں سے سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو نے2014میں بی جے پی کی لہرمیں جہاں سے جیت حاصل کی تھی وہاں پر یہ بات کہی۔مایاوتی نے بی جے پی اسٹار مہم چلانے والے متنازعہ لیڈر کے اس تبصرے کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے بھگوان ہنومان کو دلت کمیونٹی کا قراردیاتھا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ’’ بالخصوص ہم ’بجرنگ بلی‘‘ بھی چاہتے ہیں کیونکہ وہ دلت طبقے سے ہیں۔
اور ان کی ذات کی تحقیق میں نے نہیں ‘ یوگی نے یہ کام کیاہے‘‘۔دلت لیڈر مایاوتی نے اپنے روایتی مخالف اکھیلیش یادو سے بی جے پی کوشکست دینے کے لئے الائنس کیا ‘ سال2017کے یوپی اسمبلی الیکشن میں اتحاد کیاتھا۔
اس ائیڈیا کا مقصد مخالف بی جے پی ووٹوں کو متحد کرنا تھا۔بی ایس پی سربراہ کو مسلمانوں سماج سے کانگریس اور ان کے اتحاد میں ووٹوں کی تقسیم سے بچنے کے متعلق استفسار پر جمعرات کے روز الیکشن کمیشن سے نوٹس ملی۔