قریبی فاصلے سے گولیوں کی بوچھاڑ، وشاکھاپٹنم میں دن دہاڑے واقعہ کے بعد سخت چوکسی
حیدرآباد ۔ /23 ستمبر (محمد شہاب الدین ہاشمی کی رپورٹ ) ریاست آندھراپردیش کے ضلع وشاکھاپٹنم میں ممنوعہ ماؤیسٹ نکسلائیٹس کے ہاتھوں برسراقتدار تلگودیشم پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی اور ایک سابق رکن اسمبلی پر گولیوں کی بوچھار کرکے ہلاک کرنے کا دردناک واقعہ پیش آیا ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ برسراقتدار تلگودیشم پارٹی کے رکن اسمبلی حلقہ ’’اراکو‘‘ مسٹر کے سرویشور راؤ اپنے قریبی رفیق سابق رکن اسمبلی مسٹر ایس سومو کے علاوہ تقریباً 50 حامیوں کے ہمراہ بس میں ’’گرام درشنی‘‘ پروگرام میں شرکت کیلئے جارہے تھے کہ ضلع وشاکھاپٹنم کے حلقہ اسمبلی اراکو میں واقع ڈومبری گوڑہ منڈل کے مقام لپٹی پُٹا کے پاس بس کو روک کر تمام کو نیچے اتار دیا اور سب سے پہلے ارکان اسمبلی کے ہمراہ پائے جانے والے گن مینوں کے اسلحہ کھینچ لئے اور انہیں درختوں سے باندھ کر دیگر حامیوں کو بھگادینے کے بعد تقریباً 50 نکسلائیٹس پر مشتمل گروپ بشمول خاتون نکسلائیٹس نے رکن اسمبلی اراکو مسٹر سرویشور راؤ اور سابق رکن اسمبلی ایس سومو سے تقریباً نصف گھنٹے تک مختلف موضوعات پر بات چیت کرنے کے بعد رکن اسمبلی و سابق رکن اسمبلی کو انتہائی قریبی فاصلہ سے بے رحمی کے ساتھ گولیوں کی بوچھار کردینے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں دونوں ہی قائدین برسرموقعہ (یعنی مقام واقعہ پر) ہی ہلاک ہوگئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ماؤیسٹ نکسلائیٹس کی چلائی گئیں گولیاں رکن اسمبلی سرویشور راؤ کے سینے میں گھس کر پیٹھ سے نکل گئی۔ خاتون نکسلائیٹس کی اکثریت رکھنے والے اس دلم نے رکن اسمبلی و سابق رکن اسمبلی پر گولیاں چلاتے ہوئے دونوں ہی قائدین کو موت کے گھات اتار دیا ۔ اس واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ہی ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وشاکھاپٹنم اور ڈی آئی جی پولیس وشاکھاپٹنم رینج مسٹر سریکانت نے فوری پولیس دستوں کے ساتھ مقام واقعہ پر پہنچ کر ضروری اقدامات کئے اور مفرور ماؤیسٹ نکسلائیٹس کی تلاشی مہم میں شدت پیدا کردی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کی وجوہات کا پتہ چلایا جارہا ہے اور حقائق معلوم ہونے کے بعد ہی مزید کارروائی میں تیزی پیدا کی جائے گی ۔ پولیس کی مختلف ٹیموں کی تشکیل عمل میں لاتے ہوئے مفرور نکسلائیٹس کاپتہ چلانے کیلئے تلاشی مہم میں زبردست تیزی پیدا کی گئی اور دونوں نعشوں کو ضروری کارروائی کے بعد کے جی ایچ ہاسپٹل وشاکھاپٹنم کو بغرض پوسٹ مارٹم منتقل کردیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ قبل از وقت ہی عوامی منتخبہ نمائندوں و سیاسی قائدین کو چوکس و چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ مزید بتایا جاتا ہے کہ رکن اسمبلی مسٹر سرویشور راؤ نے اپنے دورہ پروگرام کی قبل از وقت متعلقہ پولیس کو کوئی اطلاع بھی نہیں دی تھی ۔ جبکہ ضلع میں مہلوک نکسلائیٹس کی یاد میں ہفتہ شہیدان تقاریب منظم کرتے ہوئے بڑے بڑے پوسٹرس طبع کرکے ایک ہٹ لسٹ بھی مرتب کرنے اور اس لسٹ میں رکن اسمبلی کا نام بھی شامل رہنے کی اطلاعات پائی جارہی تھیں ۔ لیکن رکن اسمبلی ان تمام اطلاعات کو نظر انداز کرکے عوامی فلاح و بہبود سے متعلق پروگراموں میں اپنی شرکت کو جاری رکھے ہوئے تھے ۔ اسی دوران ماؤیسٹ نکسلائیٹس کے ہاتھوں رکن اسمبلی اور سابق رکن اسمبلی کے ہلاک ہوجانے کے اندوہناک واقعہ پر وشاکھاپٹنم بالخصوص قبائیلی علاقوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ مقامی افراد نے قتل کے اس واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔
غیراِنسانی حرکت : چندرا بابو نائیڈو
حیدرآباد ۔ /23 ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو جو کہ اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرنے کیلئے امریکہ کے دورہ پر روانہ ہوئے ہیں ۔ ضلع وشاکھاپٹنم کے حلقہ اسمبلی اراکو کے رکن اسمبلی سرویشور راؤ اور سابق رکن اسمبلی ایس سومو کی ماؤسٹ نکسلائیٹس کے ہاتھوں ہلاک کئے جانے کے پیش آئے واقعہ کی اطلاع پر اپنے گہرے رنج و غم اور دکھ کا اظہار کیا اور اس واقعہ کو ماؤسٹ نکسلائیٹس کی بزدلانہ حرکت سے تعبیر کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات میں مصروف رہنے والے عوامی منتخبہ نمائندوں کو اس طرح ہلاک کرنا نکسلائیٹس کا غیر انسانی طریقہ کار ہے ۔