ماحولیات سے ٹرمپ کا ترک تعلق ‘ حمایت اور مخالفت میں مظاہرے

بیشتر احتجاجی ٹرمپ مخالف نعرہ بازی میں مصروف ‘ چند حامیوں کے بھی جلوس
واشنگٹن ۔ 4جون ( سیاست ڈاٹ کاز ) صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پیرس ماحولیات معاہدہ سے دستبرداری اور روس کے ساتھ اس کے تعلقات کی بناء پر آج امریکہ کے کئی شہروں میں سڑکوں پر ان کی تائید و حمایت میں مظاہرے دیکھے گئے ۔ بیشتر جلوس ان کی مذمت کرتے ہوئے نکالے گئے تھے لیکن ان کی ستائش کرتے ہوئے بھی چند جلوس دیکھے گئے ۔ امریکہ کے پُرہجوم جلوسوں میں سے سب سے بڑا جلوس ’’ جلوس برائے صداقت ‘‘ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نیویارک میں نکالا گیا جہاں تین ہزار سے زیادہ ٹرمپ مخالف احتجاجی مظاہرین پولے چوک زیریں میانہٹن میں جمع ہوئے تھے ۔ وہ چلارہے تھے ’’ جھوٹے ‘‘ ’’ اسے قید کردو ‘‘ یا ’’ امریکہ واپس لے لو ‘‘ غالباً دو ہزار افراد کے قریب واشنگٹن میں تاریخی یادگار کے پاس جمع ہوئے تھے ۔ وہ ٹرمپ کی جانب سے یا ان کے قریبی ساتھیوں پر عائد الزامات کی شفاف اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کررہے تھے ۔ الزام ہے کہ گذشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں ان افراد نے روس کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا تھا ۔ منتظمین نے سیاٹل سے جو امریکہ کا مغربی ساحلی شہر ہے ‘ جرمنی کے شہر میونخ تک اور لیما ‘ پیرو میں احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا تھا  ۔احتجاجی مطالبہ کررہے تھے کہ ڈونالڈ ٹرمپ اپنے ٹیکس حسابات کا برسرعام اعلان کریں ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ احتجاجی مظاہرین میں سے بہتر پُرامن تھے جن کی تعداد بعض سابق ٹرمپ مخالف احتجاجی مظاہروں کی بہ نسبت کم تھی ۔ انہوں نے چند دن قبل انتہائی اعلیٰ متوقع پروگرام میں جو 8جون کو امریکی سینٹ کی کمیٹی کے اجلاس پر مقرر تھا جس کے صدر سابق ایف بی آئی ڈائرکٹر ہیں جنہوں نے مئی کے اوائل میں ٹرمپ کے خلاف روس سے گٹھ جوڑ کے الزامات کی تحقیقات کی تھیں ۔ ٹرمپ نے کومے پر یا ایف بی آئی پر دباؤ ڈالنے کی یا روس کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے کے الزام کی تردیدکی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ آج دیگر جلوس بھی نکالے گئے ۔ ٹرمپ کے چند سو حامی سڑکوں پر جمع تھے جو وائیٹ ہاؤز کے روبرو ہیں ۔ انہوں نے صدر امریکہ کے پیرس ماحولیات معاہدہ سے ترک تعلق کی ستائش کی ۔ حالانکہ دنیا بھر میں ان کے اس اقدام کی مذمت کی جارہی ہیں اورکئی شہروں میں ٹرمپ مخالف احتجاجی مظاہرے بھی منعقد کئے گئے ہیں ۔