پی ٹی ائی کی خبر کے مطابق مایاوتی نے مذکورہ بنگلہ سپریم کورٹ کی جانب سے اترپردیش کے ایس اے ایم پی ایکٹ میں لائی گئی ترمیم پر روک کے بعد خالی کیاتھا اس ایکٹ کے تحت سابق چیف منسٹروں کو ان کے بنگلے خالی کرانے کے احکامات جاری کردئے تھے ‘ نہ صرف مایاوتی بلکہ ملائم سنگھ یادو‘ اکھیلیش یادو‘ نارائن دت تیواری‘ اور راجناتھ سنگھ نے بھی اس کے بعد اپنے بنگلے خالی کردئے تھے ۔
لکھنو۔سپریم کورٹ کی ہدایت جاری ہونے کے بعد بہوجن سماج پارٹی صدر مایاوتی کا سرکاری بنگلہ خالی کرواکر یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے مذکورہ بنگلہ سماج وادی سکیولر مورچہ کے بانی شیوپال یاد کو دے دیا ہے۔
یہ فیصلے ایک ایسے وقت میں آیاجب اسبات کا قیاس لگایاجارہا ہے کہ شیو پال یادو2019کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملائیں گے۔سماج وادی پارٹی کے بانی اور ملائم سنگھ یادو او رموجودہ صدر اکھیلیش یادو کے چچا شیوپال یادو نے کہاکہ ’’ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق میری جان کودرپیش خطرات کے پیش نظر مجھے یہ بنگلہ الاٹ کیاگیا ہے‘‘۔ ا
نہو ں نے کہاکہ ’’ پانچ دفعہ سے رکن اسمبلی منتخب ہونے کی وجہہ سے سینئر قانون ساز کی حیثیت سے مجھے یہ بنگلہ الاٹ کیاگیاہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ میں نے حکومت سے چھ لال بہاری شاستری مارگ پر بنگلہ الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی ‘ جس کے پیش نظر یہ الاٹ منٹ کیاگیا ہے‘‘۔
نیوز ایجنسی پی ٹی ائی کے یادو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ شیوپال یادو جو فی الحال اپنے وکرم ادتیہ مارگ کے گھر میں مقیم ہیں مذکورہ بنگلہ کااستعمال سماج وادی سکیولر مورچہ چلانے کے لئے کریں گے۔
اگست میں مورچہ قائم کرنے کے دوران شیو پال نے کہاکہ تھا اکھیلیش یادو کے ایس پی سنبھالنے کے بعد سے انہیں پارٹی میں نظر انداز کیاجارہا تھا‘ اس لئے انہیں مورچہ قائم کرنے کی ضرورت پڑی ہے۔انہو ں نے یہ بھی کہاتھا کہ مورچہ کا برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی سے اتحا د ہوگا
۔انہوں نے اے بی پی نیوز کو اسی سال دئے اپنے انٹرویو میںیہ واضح طور پر یہ نہیں کہاتھا کہ وہ اگلا الیکشن لڑیں گے یانہیں۔
مورچہ قائم کرنے کے بعد بھی سرکاری طور پر انہوں نے اس پی سے چھوڑنے کا کوئی اعلان نہیں کیاہے۔
پی ٹی ائی کی خبر کے مطابق مایاوتی نے مذکورہ بنگلہ سپریم کورٹ کی جانب سے اترپردیش کے ایس اے ایم پی ایکٹ میں لائی گئی ترمیم پر روک کے بعد خالی کیاتھا اس ایکٹ کے تحت سابق چیف منسٹروں کو ان کے بنگلے خالی کرانے کے احکامات جاری کردئے تھے ‘ نہ صرف مایاوتی بلکہ ملائم سنگھ یادو‘ اکھیلیش یادو‘ نارائن دت تیواری‘ اور راجناتھ سنگھ نے بھی اس کے بعد اپنے بنگلے خالی کردئے تھے ۔