لوک سبھا الیکشن 2019۔ الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنا ہے کہ رمضان کے دوران رائے دہی اولین ساعتوں میں شروع کی جائے۔

چاند کی مناسبت سے مسلمانوں کے مقدس ماہ صیام کا آغاز ہوگا۔ حالت روزہ میں مسلمانوں رمضان کے دوران سحر سے لے کر افطار تک پانی بھی نہیں پیتے

نئی دہلی۔مقدس ماہ صیام کی آمد اور گرمی کی شدت کے پیش نظر مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے آخری تین مراحل کی رائے دہی کے لئے سپریم کورٹ نے منگل کے روز الیکشن کمیشن(ای سی) سے استفسار کیاہے کہ وہ رائے دہی کے وقت کو صبح7بجے کے بجائے 5بجے مقرر کرے۔

اس ضمن میں نمائندگی کی غرض سے دائر درخواست پر ردعمل پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیارنجن گوگوئی کی ایک بنچ نے کہاکہ”مذکورہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ضروری اقدامات کی ہدایت دی جاتی ہے“۔

ایڈوکیٹ محمد نظام الدین پاشاہ اور اسد حیات نے مذکورہ درخواست یہ کہتے ہوئے داخل کی تھی کہ الیکشن کمیشن 29اپریل کے روز دائر ہماری درخواست پر توجہہ نہیں دے رہا ہے۔

درخواست میں کہاگیا ہے کہ پانچویں مرحلے کی رائے دہی کے وقت ہی ماہ صیام کا آغاز ہوگا۔چاند کی مناسبت سے مسلمانوں کے مقدس ماہ صیام کا اہتمام کرتے ہیں۔

حالت روزہ میں مسلمانوں رمضان کے دوران سحر سے لے کر افطار تک پانی بھی نہیں پیتے۔

درخواست میں کہاگیا کہ ہندوستانی محکمہ سمکیات نے اگلے کچھ دنوں میں شدید گرمی کی شدت کا انتباہ دیاہے۔

اس میں مزیدکہاگیاہے کہ مدھیہ پردیش‘ بہار‘ ہریانہ‘ دہلی‘ چندی گڑھ‘ جھارکھنڈ‘ راجستھان اور ہماچل پردیش جیسے ریاستوں میں جہاں رائے دہی ہوگی عام سے پانچ ڈگری پارہ اونچائی پر ہوگا۔

درخواست میں کہاگیا ہے کہ ”شدید گرمی میں دن کے اوقات میں مسلم رائے دہندوں کو رمضان کے دوران ووٹ ڈالنے کے لئے قطار میں کھڑے ہونا دشوار ہوگا‘ زیادہ تر مسلمان صبح کی اولین ساعتوں میں سحری کے بیدار ہوتے ہیں اور فجر کی نماز کے بعد سوتے ہیں“