اترپردیش۔ مسلم مردوں سے شادی کے لئے دھوکے سے مبینہ طور پر ہندوستان میں جوان عورتوں کو تبدیلی مذہب پر مجبور کرنے کی خبریں میں ائے دن اضافہ ہوتاجارہا ہے۔
اس سال سپریم کورٹ نے اس ضمن میں بہت سارے ہائی پروفائل کیسوں کی سنوائی بھی کررہا ہے‘ اور اب وشواہندو پریشد ( وی ایچ پی) کی یوتھ وینگ بجرنگ دل نے اترپردیش کے اگرہ میں ’لوجہاد ‘کہے جانے والے اس عمل پرروک لگانے کے لئے والینٹرس کی بھرتی شروع کی ہے۔
دائیں بازو گروپ وشواہند و پریشد کی ذیلی تنظیم یوتھ وینگ‘ بجرنگ دل نے ریاست اترپردیش کے اگرہ میں مبینہ طور سے کہے جانیوالے ’’ لوجہاد‘‘ کے جواب میں ایک گروپ کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔بھرتی نوجوانوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت کے ساتھ ’ بہو لاؤ بیٹی بچاؤ‘ مہم کے متعلق بھی ٹریننگ دی جائے گی۔
تنظیم میں شامل ہونے کے خواہش مند ہندو مرد 10روپئے کی ادائی کے ذریعہ اپنے ناموں کا اندراج عمل میں لاسکتے ہیں جس تنظیم کو ’لوجہاد میں گرنے ‘ سے ’اپنی بہو بیٹی کو بچالو‘ کا عنوان دیا گیاہے۔ مقامی بجرنگ دل کارکن نے کہاکہ ان عورتوں کو ’’ لالچ دیکر مذہب تبدیل کرنے پر زوردیاجاتا ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ والینٹرس کو تلوار اور دوسرے ہتھیار چلانے کی تربیت بھی دی جارہی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر اس کا استعمال کیاجاسکے۔
تاہم کچھ خبروں کے مطابق قبل ازیں ہندو گروپس کی جانب سے اس بات کا بھی دعوی کیاگیا تھاکہ مسلم عورتوں کوہندو مردوں سے شادی کی ترغیب دی جائے گی اور شادی کرنے کی خواہش مند جوڑے کے لئے مالی مدد کا بھی انتظام کیاجائے گا‘ او ریہ مہم ’ بیٹی لاؤ او ربہو بچاؤ‘ کے تحت رہے گی۔
اگرہ میں3ڈسمبر سے اس قسم کے کیمپ کی شروعات عمل میںآچکی ہے اور ہتھیا رچلانے کی تربیت کے لئے 1000لوگوں نے اپنا نام شامل بھی کروایا ہے۔ ماضی میںیہ مہم نومبر19سے ڈسمبر19تک چلائی جانے والی تھی۔