مسلمانوں پر سفری پابندی اہم : ٹرمپ ‘ ہالی ووڈ کی اہم شخصیات بھی شامل ‘ سکھ برادری کا متاثرین کو پناہ دینے کا اعلان
لندن ۔ 4جون ( سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم برطانیہ تھریسامے نے لندن کے افسانوی پُل پر حملوں کی کارروائی کو امکانی دہشت گرد کارروائی قرار دیا ۔ واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے لندن میں دہشت گرد حملوں کے پس منظر میں مسلم غالب آبادی والے ممالک کے شہریوں کے سفر پر امریکہ کے امتناع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں چالاک ‘ چوکس اور سخت گیر ہوجانا چاہیئے ۔ عدالتوں کو چاہیئے کہ ہمارے حقوق ہمیں واپس کردیں ۔ سفر پر امتناع امریکیوں کے تحفظ کیلئے ضروری ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم برطانیہ تھریسامے سے وسطی لندن میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور امریکہ کی جانب سے تحقیقات میں ہر ممکن مدد کا پیشکش بھی کیا ۔ برلن سے موصولہ اطلاع کے بموجب چانسلر جرمنی انجیلا مرکل نے آج کہا کہ جرمنی لندن پر حملہ کے موقع پر پوری طرح برطانیہ کے ساتھ ہے ۔ اس حملہ میں 6 افراد ہلاک اور تقریباً 50 زخمی ہوگئے ہیں ۔ اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب پاکستان نے آج دہشت گردی کو ایک عالمی ’’لعنت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اجتماعی کوششوں کے ذریعہ نمٹنا ضروری ہے ۔ سخت لب و لہجہ میں لندن پر دہشت گرد حملہ کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان نے کہا کہ اس سلسلہ میں باہم تعاون ضروری ہے ۔ لاس اینجلس سے موصولہ اطلاع کے بموجب گلوکارہ ایریانا گرائنڈ ‘ ڈیمی لوواٹو ‘ جوجوناس ‘ اداکاروں منڈی مور اور ڈیبرا میسنگ اور دیگر نے لندن کے عوام کو اپنی دعائیں اور نیک خواہشات پیش کیں جب کہ دو دہشت گرد حملوں سے کم از کم 6 افراد ہلاک اور دیگر 50 زخمی ہوگئے ۔اوٹاوا سے موصولہ اطلاع کے بموجب وزیراعظم کینیڈا جسٹن ٹروڈیو نے کہا کہ کینیڈا کے عوام لندن پر حملہ کے بعد برطانوی عوام کے ساتھ متحد ہیں ۔ حملہ آوروں نے من مانے چاقوزنی کی اور ایک ویان میں سوار ہوکر فٹ پاتھ پر چڑھ گئے جس کی وجہ سے کم از کم 6 افراد ہلاک ہوگئے ۔ لندن کے میئر صادق خان نے بھی دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بزدلانہ کارروائی قرار دیا‘ جبکہ صدر روس ولادیمیرپوٹن نے لندن پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے بے رحم اور جنون پر مبنی کارروائی قرار دیا اور دہشت گردی کے مقابلہ کیلئے عظیم تر مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا ۔ لندن میں مقیم سکھ برادری نے لندن کے قلب میں دہشت گرد حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ حملہ سے متاثرہ افراد کو فوری طور پر پناہ فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ لندن میں سکھ گرداورے کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں تاکہ لندن پُل پر دہشت گرد حملہ سے متاثرہ افراد فوری طور پر گردوارے میں پناہ لے سکیں ۔ ان کیلئے لنگر سے کھانے کا انتظام بھی کیا جارہا ہے ۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ برطانیہ میں یکجہتی کا ایسا بے مثال مظاہرہ دیکھا جارہا ہے ۔