انڈومان نکوبار جزیرہ میں واقعہ جنگلات میں موجودہ قبائیلوں کے ہاتھوں مارے گئے 27سالہ امریکی شخص اور عیسائی مشنری کو اسبات کا اچھی طرح اندازہ تھا کہ جزیرہ میں داخل ہونے کے بعد انجام کیاہوگا۔اس کا ثبوت جزیرہ میں داخل ہونے سے قبل والدین کو لکھے مکتوب سے ملتا ہے۔
اس میں انہوں نے صاف صاف لکھا ہے کہ جزیرہ سے میں واپس نہ لوٹوں تو میری موت کے لئے قبائیلوں یا بھگوان کو قصور نہیں دینا۔ڈیلی میل ڈاٹ کام کے ہاتھ لگے اس خط میں ایلین نے لکھا ہے ’’ آپ لوگوں کو لگتا ہوگاکہ میں پاگل ہوگیاہوں مگر ان لوگوں کو جس کے بارے میں بتادینا ضروری ہے۔
ان لوگوں سے ملنا مطلب نہیں ہے۔ میں چاہتاہوں کہ یہ لوگ بھی اپنی زبان پر عبور ارادھنا کریں۔وہیں ایلین کے خاندان کو انہیں معاف کرنے کی بات کہی ہے۔یہہ بھی پتہ لگتا ہے کہ قومی درجہ فہرست قبائیلی آیوگ نے حکومت کو مشورہ دیاتھا کہ اس جزیرہ تک جانے کا اجازت نہ دی جائے