نئی دہلی: یونین منسٹر گری راج سنگھ آبادی پر قابو پانے کے قانون کو ضروری قراردیا اور کہاکہ اس کے بغیر’’ فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ‘‘ ہوگی اور الزام عائد کیا کہ ہندو آبادی میں کمی’’ اشتعال انگیز سیاست‘‘ ہے۔
اپنے متنازع بیانات کی وجہہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے وزیر نے کہاکہ اشتعال انگیز سیاست نے ہندوؤں کوکی آبادی کو1947میں نوے فیصد سے گھٹا کر موجودہ وقت میں72فیصد کردیا ہے۔
ہفتہ کے روز زی گروپ کے چیانل پرنشر کئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ’’ اگر آبادی پر قابو پانے کا قانون ہندوستان میں نافذ نہیں کیاگیا تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہوگی۔
جہاں پر بھی ملک میں ہندو آبادی کم ہوگی وہاں پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی یقینی طور پر متاثر ہوگی‘‘۔تاہم 2011کی مردم شماری کے مطابق 1951کے84.1فیصد کے مقابلہ میں ہندوآبادی گھٹ کر79.8فیصد ہوگئی ہے۔
منسٹر نے کہاکہ اقلیتوں کی’’ اصطلاح پر نظرثانی‘‘ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پہلے ہندو اور پھر بی جے پی کا آدمی ہوں۔