مراد آباد۔اترپردیش کے مراد آباد شہر میں ہندو اور مسلمانوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کاپیغام عام کرتے ہوئے منادر اور مساجد سے لاؤ اسپیکرس ہٹانے کاکام کیاہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق پولیس افیسروں نے کہاکہ پچھلے تین سالوں میں مذہبی مقاما ت لاؤ ڈ اسپیکرس کو ہٹانے کے بعد علاقے میں کشیدگی میں بڑی حد تک کمی ائی ہے۔ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے سرکل افیسر( رورل) چکرامانی نے کہاکہ ’’ مرد اباد کی پولیس اور ضلع انتظامیہ اس با ت کی ستائش کرتے ہوئے ہیں کہ علاقے کے لوگوں نے ماہ رمضان میں اتنا بڑا اقدام اٹھایا‘‘۔
تین سال قبل لاؤڈ اسپیکرس کے حوالے سے فرقہ وارانہ کشیدگی کے کئی ایک واقعات رجسٹرارڈ ہوئے تھے۔گاؤ کے ایک رہائشی 40سال کے دنیش سنگھ نے کہاکہ’’ باہر کے لوگ جن کا گاؤں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے وہ یہاں پر آکر کشیدگی پھیلارہے ہیں جس کی وجہہ سے فساد ہوتا ہے۔
بعدازاں پولیس گاؤں میں دونوں کمیونٹیوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں جیل میں بند کردیتی ہے۔ ہم اس کھیل کاکئی سالوں سے مشاہدہ کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ ہم آپس میں مل بیٹھ کر بات کریں گے جو سب کے مفاد میں ہو‘‘۔
اسی طرح کے لب ولہجہ میں بات کرتے ہوئے گاؤں کے ایک 55سالہ مسلم شخص ذاکر حسین نے کہاکہ ’’ تشدد شیطان کا کام ہے۔ مقدس ماہ صیام میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مساجد کی میناروں سے لاؤڈ اسپیکرس ہٹادیں گے۔ ہمارے ہندو بھائیوں نے بھی منادر سے لاؤڈ اسپیکرس ہٹانے کا اعلان کیا۔ اب علاقے میں امن ہے‘‘