گوہاٹی۔بنگالی اکثریت والے بارک ویلی سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر پردیپ دت رائے کو آسام بی جے پی نے پارٹی سے برطرف کردیا کیونکہ انہو ں نے سٹیزن شپ( ترمیم)بل کے خلاف ریاست میں جاری شدید احتجاج کے دووران ’’ فرقہ وارنہ‘‘ بیان دیاتھا۔
آسام بی جے پی کے صدر رنجیت کمار داس نے کہاکہ’’ پارٹی کی ڈسپلن شکنی کرنے پر پردیب دت رائے کو فوری اثر کے ساتھ پارٹی سے برطرف کیاجاتا ہے ‘‘۔
پچھلے چہارشنبہ کے روز سٹیزن شپ بل کے خلاف آسام یونیورسٹی سیلچر میں کچھ طلبہ نے بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اگلے روز بل کی حمایت میں ایک طبقہ نے پروگرام منعقد کیا۔
اسی روز دت نے کہاتھا کہ’’ میں وائس چانسلر کو مکتوب لکھ کر کہوں گے بل کے خلاف احتجاج منظم کرتے ہوئے سیاسی کرنے والے طلبہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ورنے آسامی طلبہ کو یونیورسٹی میں پڑھائی کرنے سے روک دیاجائے گا‘‘۔
دی کاڈن یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین اور آسام جاتیا تابدی یو چھاترا پریشد نے اس کے خلاف ایف ائی درج کرائی تو وہیں آل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے گرفتاری کا مطالبہ کیا۔بی جے پی لیڈر نے کہاکہ ’’ دت کے تبصرے سے بارک ویلی او ربرہما پترا ویلی کے لوگوں میں کشیدگی بڑھ گئی ہے‘‘۔
معاملہ طول پکڑنے کے بعد دت اپنا بیان واپس لینے پر مجبور ہوگئے۔