کروکشیتر(ہریانہ):یہاں پر حکومت کی نگرانی میں چلائے جارہے ایک شیلٹر میں پچیس گائے فوت ہوگئے۔چارے کی کمی اور مسلسل بارش مذکورہ اموات کا سبب ہے۔
انڈیا ٹوڈے میں شائع خبر کے مطابق پچھلے کچھ دنوں میں یہ اموات کا واقعہ پیش آیا ہے جس کی وجہہ سے سینئر عہدیدار بشمول ہریانہ گاؤ سیوا کمیشن چیرمن بھانی داس منگالہ اورکچھ ضلع انتظامیہ کے عہدیداروں نے متھانہ گاؤں کے شیلٹر جہاں پر گائیوں کی اموات کا واقعہ پیش آیا ہے کا دورہ کیا۔
ماتھانہ گاؤں کے سربراہ کرن بالا نے کہاکہ زوردار بارش کی وجہہ سے گائیوں کو موثر کھانے فراہم نہیں کیاجارہاتھے جس کی وجہہ سے وہ ہلاک ہوگئے اور ان میں کچھ بیمار بھی تھے۔ اور ان ہلاکتوں کی دوسرے وجہہ یہ بھی بتائی جارہی تھی کہ وہ مذکورہ اموات گائیوں کے کیچڑ میں پھنس جانے وکی وجہہ سے ہوئی ہیں۔ضلع ڈائرکٹر انیمل ہسبنڈری ڈاکٹر دھرمیندر سنگھ نے کہاکہ کچھ کمزور جانورکی موت کیچڑ میں پھنسنے کی وجہہ سے ہوئی ۔
کم سے کم سے پچیس سے تیس گائے پچھلے کچھ دنو ں میں فوت ہوئی ہیں۔مذکورہ ماتھان گاؤ شالہ کو کروکشیتر ضلع انتظامیہ نے شروع کیاتھا جس کو چلانے اور دیکھ بھال کرنے کی ذمہ داری گاؤں کی پنچایت اور ریاستی انیمل ہسبنڈری محکمہ کے سپرد کی گئی ہے۔سری کرشنا گاؤ شالہ کے سابق صدر اشوک پاپنجا کا دعویٰ ہے کہ ’’ موجود ہ حالت میں 600گائے شیلٹر میں موجود ہیں‘ جہاں پر چارے کی کمی اور گائیو ں کے لئے برابر پینے کے پانی کا انتظام نہیں ہے‘‘