عوام کیلئے ’کنٹی ویلگو‘ اور چیف منسٹر ’ کنٹی ویلگو ‘ کیلئے دہلی روانہ !

حیدرآباد کے ایل وی پرساد دواخانہ میں پرینکا گاندھی کے فرزند کی آنکھ کا علاج و معائنہ

حیدرآباد۔31اکٹوبر(سیاست نیوز) ریاست میں عوام کیلئے حکومت کی جانب سے آنکھوں کی روشنی ’کنٹی ویلگو‘ کے نام سے آنکھوں کے معائنہ و جانچ اور ضرورت پڑنے پر علاج کیلئے خصوصی اسکیم چلائی جا رہی ہے جس میں لاکھوں افراد کی آنکھوں کے علاج کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنی آنکھوں کے علاج و معائنہ کیلئے دہلی روانہ ہوئے ہیں۔ جبکہ دہلی میں قیام کرنے والی آنجہانی وزیر اعظم راجیو گاندھی کی دختر پرینکا واڈرا کے بیٹے کی آنکھ کے علاج کیلئے انہیں ایل وی پرساد آئی ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا تھا ۔سوشل میڈیا پر یہ بات موضوع بحث بنی ہوئی ہے کہ چیف منسٹر دہلی میں کیوں اپنی آنکھ کا علاج کروانے گئے ہیں جبکہ دہلی ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کی کئی اہم شخصیتیں شہر حیدرآباد میں موجود ایل وی پرساد آئی ہاسپٹل میں علاج اور آپریشن کے لئے رجوع ہوتی رہی ہیں۔ ریاست بھر میں غریب عوام کی آنکھوں کی روشنی کے نام پر چلائی جا رہی اسکیم کے تحت لاکھوں افراد کے علاج کے دعوے کئے جا رہے ہیں اور جو ڈاکٹرس لاکھوں افراد کی آنکھوں کا معائنہ و علاج کرسکتے ہیں کیا اس ریاست میں کوئی ایسا ڈاکٹر موجود نہیں ہے جو کہ چیف منسٹر کی آنکھوں کا علاج کرسکے !سوشل میڈیا پر چیف منسٹر کے دورۂ دہلی کے سلسلہ میں متعدد شبہات کا اظہار کیا جا رہاہے لیکن ان شبہات کے ساتھ ساتھ یہ بھی استفسار کیا جا رہاہے کہ کیوں چیف منسٹر نے آنکھوں کے علاج کیلئے دہلی کا رخ کیا ہے؟مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دورۂ دہلی اور آنکھوں کے علاج کے اعلان کے بعد سے سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک پر یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی درپردہ حلیف پارٹی کے قائدین سے ملاقات کے لئے دہلی پہنچے ہیں جبکہ ان کی آنکھوں کا علاج دہلی سے بہتر حیدرآباد میں ہی ممکن ہے اور حیدرآباد میں آنکھوں کے ڈاکٹرس کے علاوہ آنکھوں کی بیماریوں پر تحقیق کرنے والے محققین کی بھی بڑی تعداد ہے جن سے بین الاقوامی سطح کے سیاسی قائدین علاج کرواتے آئے ہیں۔ فیس بک کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر بھی چیف منسٹر کی ایک تصویر گشت کر رہی ہے جس میں انہیں ایک چشمہ لگائے دکھا یا جا رہاہے اور اس چشمہ کے ایک جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امیت شاہ اور دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی موجود ہیں اور تصویر کے متعلق یہ کہتے ہوئے مذاق کیا جا رہاہے کہ دہلی کے ڈاکٹرنے کارگذار چیف منسٹر کو یہ چشمہ تجویز کیا ہے۔!