نئی دہلی : آج جب مین اسٹریم میڈیا حکومت کی ناکامیو ں کو اجاگر کرنے میں ناکام ثابت ہورہا ہے ایسے وقت میں سوشل میڈیا کی اہمیت اور افادیت بڑھ جاتی ہے ۔ کہیں نہ کہیں مین اسٹریم میڈیا پر کوئی نہ کوئی دباؤ ضرور ہے جس کی وجہ سے وہ رافیل سے لے کر کسانوں ، نوجواں اور کالے دھن کی واپسی جیسے مسائل کو اٹھانے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے ۔ ایسے میں سوشل میڈیا نے کافی حد تک کافی ذمہ داری ادا کی ہے ۔
ان خیالات کااظہار آل انڈیا قومی تنظیم کے صدر طارق انور نے کیا ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ کوئی شک نہیں کہ سوشل میڈیا ایک دو دھاری تلوار ہے ، ایسے میں ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ لوگوں تک اچھی او رسچی خبریں پہنچائیں او رسوشل میڈیا کی ہر خبرپر آنکھ بند کر کے یقین کرنا بالکل نامناسب بات ہے ۔ طارق انور نے مودی سرکارپر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ مودی سرکاری نے عوام سے جو وعدے کئے تھے ان کو پورا کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل جوں کے تو برقرار ہیں لیکن سرکارہاتھ پے ہاتھ رکھ کر خاموش تماشہ دیکھ رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مودی سرکارکو برطرف کرنے کا او راب عوام یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ ان کے ساتھ 2014ء میں دھوکہ ہواتھا ۔ آل انڈیا قومی تنظیم دہلی پردیش کے صدر عبدالسمیع نے لوگوں سے اچھی اور عام آدمی کے فائدے کی خبریں شیئر کرنے کی اپیل کی او رکہا کہ ہمیں ایسی مہم سے ہرگز نہیں جڑنا چاہئے جس سے عام آدمی کا نقصان ہوتا ہو ۔۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیش گاندھی ، نہرو، آزاد ا ورپٹیل کا ہے ۔