علی گڑہ۔ پولیس نے بتایا کہ ہفتہ کے روز پیش ائے تشدد میں اقلیتی فرقے کا ایک شخص کی موت او رکئی لوگ اس وقت زخمی ہوگئے جب دو گروہوں کے درمیان میں بیت الخلاء کی تعمیرکو لے کر تشدد ہوا تھا۔
مذکورہ واقعہ اترپردیش میں فرقہ وارنہ نوعیت کے انتہائی حساس ضلع علی گڑ کے خرم پور گاؤں میں پیش آیاہے۔ اس واقعہ کے ضمن میں پانچ لوگوں کو ایک روز قبل گرفتار کیاگیا ہے۔
تفصیلات پیش کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ راکیش بھاسکر نے کہاکہ دوگروپوں کے درمیان میں اس وقت تصادم کی نوبت پیش ائی جب مالک اراضی کے ساتھ ملکر کچھ لوگوں نے غیرقانونی طریقے سے تعمیر کئے جارہے بیت الخلاء کو مہند م کردیا۔اوم پرکاش نے 7-8سال قبل مسجد سے متصل اراضی خریدی تھی۔
اب اس نے دیکھا کہ وہاں پر ایک بیت الخلاء تعمیر کیاجارہا ہے۔ اس ضمن میں اس نے ایک شکایت بھی درج کرائی۔ مسئلہ عدالت تک گیا اور فیصلہ اوم پرکاش کے حق میں سنایاگیا۔
عدالت کے احکامات لئے اوم پرکاش اور اس کے ساتھی موقع پر پہنچے اور پولیس کو اطلاع دئے بغیر مسجد کے قریب میں تعمیر بیت الخلاء کو منہدم کردیا جسکی وجہہ سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا دونوں جانب سے گولیاں چلی اور ایک دوسرے پر اینٹ برسائے گئے۔
اس تصادم میں 18سال کے حسن خان کی موت ہوگئی۔ اوم پرکاش ‘ رام ویر کے بشمول دیگر دس لوگ زخمی ہوگئے ‘ وہیں پر محبت علی اور دیگر لوگوں کی حالت تشویش ناک ہے۔زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کیاگیا ہے۔
حالات کشیدہ مگرقابومیں ہیں آر اے ایف کی ٹیموں کو مسجد اور گاؤں کے اطراف واکناف کے علاقے میں متعین کردیاگیاہے۔ اس فرقہ وارنہ کشیدگی کے ضمن میں دونوں گروپوں کے خلاف ایف ائی آر درج کیاگیا ہے جو ایک دوسرے پر اس کا الزام عائد کررہے ہیں۔انتظامیہ نے اس ضمن میں تحقیقات کا بھی حکم دیاہے۔