عصمت دری کے مجرم کے لئے سزا ئے موت کی تجویز بہتر فیصلہ: مولانا بدر الدین

نئی دہلی : آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل قاسمی نے مرکزی کابینہ کے ذریعہ عصمت دری کے ملزمین کے لئے سزائے موت تک کی تجویز والے آرڈینس کو منظور دئے جانے کو دیر سے اٹھایا گیا بہتر قدم قرار دیا ہے۔

اور اس کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس میں متاثرہ کی عمر کے اعتبار سے کیٹگری کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ عصمت دری کے تمام مجرمین کے لئے سزائے موت ہونی چاہئے۔چاہے وہ کسی بھی عمر کی لڑکی کی عصمت دری کی ہو۔سب کو پھانسی کی سزا ملنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ کتھوا ،

سورت ،اناؤ،اور دہلی میں عصمت دری جیسے واقعات ہر روز ملک کے مختلف حصوں میں پیش آتے رہتے ہیں سرکاری اعداد و شمار کے حساب سے عصمت دری کے اکثر مقدموں کی سماعت کی ابتداء میں ہی سالوں گذر جاتے ہیں اور تناسب کے حساب سے بہت کم ہی مقدموں کی سماعت ہوپاتی ہے۔

اس دوران متاثرہ عدالتوں کے چکر کاٹتی رہتی ہے۔اسے مجرمین کی جانب سے دھمکی ، لالچ اور سماج کی جانب سے طعنہ کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اوربہت سی جگہ تو متاثرہ ڈر سے مقدمہ درج ہی نہیں کرا پاتی ہے اوراسی طرح بہت سے مقدموں میں مجرمین کے دباؤ اور رشوت کی وجہ سے پولیس مقدمہ درج کرنے سے منع کردیتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ عصمت دری کے مجرمین کو سرعام پھانسی ہونی چاہئے اور کم سے کم اس جرم میں سزائے موت دئے جانے کی تشہیر ہونی چاہئے۔حکومت اس طرح عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم کے خلاف عوامی بیداری پر توجہ دینا چاہئے ۔