دوستو آپ کو تو معلوم ہی ہے ہم قدرتی آب ہوا سے دور اس کنکریٹ کے جنگل میں رہ رہے ہیں۔اس جنگل کے اطراف واکناف میں دیکھائی نہ دینے والا جال لگا ہوا ہے۔ اور وہ برقی توانائی ریڈیشن ۔ ذرا غور کریں بیس سال کے اس ترقیاتی دور میں ٹکنالوجی نے ہماری عمر کو بڑھانے کے بجائے گھٹا دیا ہے۔ موبائیل فونس‘ ٹیاب ‘ لیاپ ٹاپ‘ مائیکرویو اون‘اور اب تو یہ ایل ای ڈی لائٹ فٹنگس یہ ساری چیزوں کا بہت حد تک برقی توانائی ریڈیشن سے تعلق ہے۔
آپ نے بہت سارے نیوز پیپرس ‘ ٹی وی چیانلس پر ‘ ستاروں ‘ کھلاڑیوں ‘ سماجی کارکن اور سیاسی قائدین کو اس ریڈیشن کے متعلق بات کرتے ہوئے سنا ہوگا مگر کبھی ان ریڈیشن کو اپنی نظروں سے دیکھا نہیں ہوگا۔ان ریڈیشن کا جب تک آپ مشاہدہ نہیں کرلیتے اس پر آپ کو یقین آنا ممکن نہیں ہے۔ ان کا ریڈیشن دو سے تین فٹ کا ہوتا ہے اور یہ کافی خطرناک ہوتے ہیں۔ مگر ہم ان کا استعمال چھوڑ تو نہیں سکتے مگر ہاں کچھ احتیاط تو ضرور کرسکتے ہیں۔ چھوٹے بچے‘ حاملہ خواتین او ربیمار لوگوں کے لئے تو یہ کافی خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔
یہی وجہہ ہے جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو ڈاکٹرس ہمیں ان چیزوں سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔موبائیل او رلیاپ ٹاپ کو چارچ کے دوران بلکل ہی استعمال نہ کریں۔ رات کو سوتے وقت ان آلات کو چار سے چھ فٹ کی دوری پر رکھیں۔اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچے او رحاملہ خواتین ان آلات کا استعمال حسب ضرورت کریں۔ موبائیل فون کے استعمال کے دوران ائیرفونس کو ترجیح دیں۔لیاپ ٹاپ کا استعمال جسم پر رکھ کر ہرگز نہ کریں۔مزیدجانکاری کے لئے ویڈیو کا مشاہدہ کریں