کمیشن کی جانب سے تمام اراکین اسمبلی کوکلین چٹ دئے جانے کے تین ماہ سے زائد عرصہ گذر جانے کے بعد صدر جمہوریہ کوئند نے 15اکٹوبر کے روز احکامات پر دستخط کی تھی۔
نئی دہلی۔ شہر کے مختلف اسپتالوں میں مریضوں کے ویلفیر کی قیادت کے نام پر مبینہ آفس آف دی پرفٹ کے عہدے سنبھالنے والے عام آدمی پارٹی کے 27اراکین اسمبلی کونااہل قراردینے کی درخواست کو الیکشن کمیشن ( ای سی ) کی رائے کی بنیاد پرصدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند نے مستر د کرتے ؤے عام آدمی پارٹی کو چین وسکون کی سانس لینے کا موقع فراہم کیاہے۔
کمیشن کی جانب سے تمام اراکین اسمبلی کوکلین چٹ دئے جانے کے تین ماہ سے زائد عرصہ گذر جانے کے بعد صدر جمہوریہ کوئند نے 15اکٹوبر کے روز احکامات پر دستخط کی تھی
۔شکایت کردہ قانون لاء کے طالب علم ویبھور آنند نے روگی کلیان سمیتی کے چیرپرسن کے طور پر 27اراکین اسمبلی کے تقرر کو چیالنج کیاتھا۔انند نے زور دیاتھا کہ اراکین اسمبلی کمیٹیوں کے رکن بن سکتے ہیں چیر پرسن نہیں
۔پھر اس کے بعد انہوں نے صدر جمہوریہ سے پرزور انداز میں مانگ کی تھی کہ عوام کی نمائندگی ایکٹ کی مخالفت کرنے پر مذکورہ 27اراکین اسمبلی کو نااہل قراردیاجائے۔ جولائی10کے روز الیکشن کمیشن نے رائے دہی کہ یہ آفس اف دی پرفٹ کے زمرے میں شامل نہیں ہے۔
فیصلے کا عام آدمی پارٹی نے استقبال کیا۔عام آدمی پارٹی کی مشکل یہیں پر ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ کمیشن فی الحال پارٹی کے ان بیس اراکین اسمبلی کے خلاف داخل درخواست کی بھی سنوائی کررہا ہے جس میں وہ ریاستی حکومت کے پارلیمانی سکریٹری کے طور پر آفس آف دی پرفٹ کے عہدوں پر کام کررہے ہیں