نئی دہلی: ایک پرانا ویڈیو جس میں دہلی کی رکن پارلیمنٹ مینکاشی لیکھی نے کالے دھن پر بات کی تھی ان دنوں سوشیل میڈیا پر خوب چل رہا ہے۔ سال2014میں بی جے پی نے یوپی اے حکومت پر کرنسی نوٹس سے دستبرداری کے فیصلے کی سختی کے ساتھ مخالفت کرتے ہوئے سال 2015میں جاری کئے گئے تمام نئے کرنسی نوٹوں کو مخالف غریب اقدام قراردیاتھا۔
اس ویڈیو میں لیکھی کالے دھن کے متعلق بات کے دوران اس کو عام آدمی پر اثرانداز ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ایک اہم اپوزیشن کا رول ادا کررہی ہیں۔ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ مینکاشی لیکھی نے سال 2005میں جاری کردہ نئے کرنسی نوٹوں کو کالے ھن بیرونی ملک پہنچانے کی پہل قراردیاتھا جو ایک شدید طور پر غریبوں کے خلاف ہے ‘‘
۔’’موجودہ حکومت کالے دھن کی حقیقت کا انداز لگانے کے موقف میں نہیں ہے کیونکہ کالا دھن حقیقت میں نئے کرنسی نوٹوں میں تبدیل کیاجاچکاہے۔اگر کوئی متاثرہورہا ہے تو وہ عام عورت اور آدمی ہے اور وہ جو تعلیمی یافتہ نہیں ہیں اور انہیں مصیبت کاسامنا کرنا پڑرہا ہے جن کے پاس بینکنگ کی سہولت ندارد ہے اور اس اقدام سے وہ لوگ بھی شدیدمتاثر ہوئے ہیں جن کے بینک اکاونٹ نہیں ہیں ایسے لوگوں کی زندگی بھر میں جمع کی گئی رقم نشانہ بن رہی ہے‘‘۔
اس وقت کی حکمران جماعت اور فینانس منسٹر پر بھی ویڈیو میں وہ تنقیدیں کرتی دیکھائی دے رہی ہیں اور حکومت کے اقدام کو سوئیز بینک کے اکاونٹ ہولڈرس کے لئے فائدہ مند اور ہندوستان میں بینک اکاونٹ بھی نہ رکھنے والے غریبوں کے لئے نقصاندہ بتارہی ہیں۔
اس وقت کے آربی ائی گورنر راگھو رام راجن نے 2014کے اقدام کو نوٹوں کی قانونی حیثیت نہ ختم کرنے والا اقدام قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام پرانے نوٹوں پر نئے نوٹوں کو اثرانداز کرنے کے لئے اٹھایاگیا ہے۔
بی جے پی سربراہ امیت شاہ نے اس بات سے صاف انکار کیاہے کہ بی جے پی نے کبھی بھی نوٹوں کی منسوخی کی مخالفت کی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ہم نے ذرا بھی نہیں کیاتھا‘ کوئی ایک جگہ پر بتادے‘ اگر کانگریس کہتی ہے تو جھوٹ کہتی ہے کہ ہم نے نوٹوں کی منسوخی کی مخالفت کی تھی او روہ سفید جھوٹ بول رہے ہیں‘‘۔امیت شاہ نے کہاکہ ہے ’’ میں سمجھتا ہوں ٹیکس چوری کرنے والوں‘ دھشت گردوں‘ نکسلائیٹ اور کالے بازاری میں ملوث لوگوں کادرد مگر مجھے ان سیاسی پارٹیوں کے مسائل سمجھ میں نہیں آرہے ہیں جو 500‘1000کے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے متعلق حکومت کے اقدام کی مخالفت کررہے ہیں‘‘۔لیکھی کا بیان بی جے پی لیڈرس کی جانب سے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کی سختی کے ساتھ مخالفت کا واضح ثبوت ہے۔
کانگریس ترجمان آنند شرما نے بی جے پی صدر امیت شاہ سے 2014میں پارٹی جب اپوزیشن میں تھی تب کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے متعلق ان کے غلط پروپگنڈے پر وضاحت طلب کی۔انہوں نے بی جے پی سربراہ سے ان کی پارٹی کی جانب سے کی گئی مخالفت کے متعلق پوچھا ’’ یہ منافقت نہیں ہے؟
جب یوپی اے اقتدار میں ہے تب منظم طریقے سے کرنسی کی اجرائی کی مخالفت کی جاتی ہے۔
کیا شری امیت شاہ اپنی پارٹی کے الفاظ بھول گئے ہیں؟‘‘۔انہوں نے فبروری 2014میں جاری کردہ بی جے پی کا صحافتی بیان جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’ دوسال پہلے دئے گئے اپنے بیان پر بی جے پی قائم ہے؟یا پھر وہ کالے دھن کا ساتھ دے رہی ہے؟