صدر جمہوریہ یا وزیر اعظم کو مدعو کرنے پر غور ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔23جنوری ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے تاریخی عثمانیہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب کو عید و تہوار کی طرح مناتے ہوئے ریاست میں عثمانیہ یونیورسٹی کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر نے آج پرگتی بھون میں عثمانیہ یونیورسٹی صد سالہ تقاریب کا جائزہ لیا ۔ اس اجلاس میں ٹی آر ایس رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر کے کیشو راؤ ‘ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری ‘ ریاستی وزیر جگدیش ریڈی ‘ رکن پارلیمنٹ سمن ‘حکومت کے مشیر پاپا راؤ ‘ ایم ایل سی بی راجیشور ریڈی ‘ چیرمین ہائیر ایجوکیشن کونسل پاپی ریڈی ‘ مہاتما گاندھی یونیورسٹی کے وائس چانسلر الطاف حسین ‘ نلسر یونیورسٹی کے وائس چانسلر فیضان مصطفیٰ کے علاوہ دیگر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس بھی موجود تھے ۔ چیف منسٹر نے عثمانیہ یونیورسٹی کی تاریخ اور اس کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک وہ بھی زمانہ تھا جب عثمانیہ یونیورسٹی کا دنیا کی اہم اور باوقار یونیورسٹیز میں شمار ہوتا تھا ۔ تاہم رفتہ رفتہ اس کی اہمیت گھٹ جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے اور فنڈز خرچ کرنے کے معاملہ میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کا اعلان کیا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے علاوہ تلنگانہ کے تمام یونیورسٹیز میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے معاملہ میں وہ عہد کے پابند ہے ۔ چیف منسٹر نے تمام وائس چانسلرس کو ہدایت دی کہ وہ یونیورسٹیز میں اصلاحات کے عمل کو جنگی خطوط پر انجام دینے کمربستہ ہوجائیں ۔ میس چارجس کے بشمول ہاسٹلس میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ضروری اقدامات کریں ۔ آندھرائی حکمرانوں نے تلنگانہ کی یونیورسٹیز کے ساتھ انصاف نہیں کیا ۔ اب وائس چانسلرس کی ذمہ داری ہیکہ وہ یونیورسٹیز کی ترقی اور معیار تعلیم کو بلند کرنے کام کریں ۔ چیف منسٹر نے جاریہ سال اپریل میں منعقد ہونے والی عثمانیہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب ‘عید و تہوار کی طرح مناتے ہوئے سارے تلنگانہ میں جشن کا مشورہ دیا ۔ آرٹس کالج کے علاوہ عثمانیہ یونیورسٹی کی تمام الحاق کالجس بشمول نظام کالج ‘ کوٹھی ویمنس کالجس میں بھی تقاریب کا انعقاد کرنے پر زور دیا ۔ کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ بھی تقاریب کا حصہ بننا چاہتے ہیں انہیں بھی شامل کرنے کی ہدایت دی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے ملک اور بیرون ممالک میں اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دینے والوں کو صدسالہ تقاریب میں مدعو کرنے اور تمام وائس چانسلرس پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مشورہ دیا ۔ آج منعقدہ اجلاس میں مختلف موضوعات پر غور کیا گیا جس میں صد سالہ تقاریب میں صدر جمہوریہ ہند یا وزیراعظم کو مدعو کرنے ‘ ملک میں اگر کسی یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب منعقد ہوئی ہے تو اس کا جائزہ لینے کا چندر شیکھر راؤ نے مشورہ دیا ۔