ٹرمپ کو اپنے بزنس میں دلچسپی، ٹرمپ ٹاور کیلئے ہندوستان، سعودی عرب، قطر اور دیگر ممالک سے رقومات
امریکیوں کے مفادات پر اپنے مفادات کو ترجیح
میری لینڈ اور کولمبیا کے اٹارنی جنرلس کی مخالف ٹرمپ مہم
میری لینڈ ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف رشوت ستانی کے مقدمات دائر کئے جارہے ہیں۔ ایک ماہ قبل ہی ان کے خلاف نیویارک میں ایک مقدمہ دائر کیاگ یا تھا لیکن وفاقی جج نے اس کو مسترد کردیا تھا مگر کل ہی ایک اور وفاقی جج نے دوسری عدالت میں اسی بنیاد پر بحث کرتے ہوئے ٹرمپ کے حق میں دوستانہ موقف اختیار کیا تھا لیکن ابتدائی سماعت کے دوران ٹرمپ کے خلاف دو مدعیان نے رشوت ستانی پر جم کر بحث کی۔ اسٹیٹ آف میری لینڈ اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے دو مدعیان نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکی دستور کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ میری لینڈ کے اٹارنی جنرل برئن ای فروس نے اعلان کیا کہ وہ ٹرمپ پر مقدمہ دائر کریں گے کیونکہ انہوں نے اپنے تجارتی مفادات کو ترجیح دی ہے۔ امریکہ کے مفادات پر وہ اپنے مفادات کو ترجیح دیئے ہیں تو ان کا یہ عمل امریکی دستور کے مغائر ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے نئے وفاقی ٹیکس قانون کو بھی چیلنج کرتے ہوئے اسے غیرقانونی قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ اپنے ہوٹلوں اور تجارتی اداروں میں پیسہ لگانے والے ملکوں سے امداد بھی لے رہے ہیں۔ ٹرمپ کو سعودی عرب، ہندوستان، افغانستان، چین اور قطر سے پیسہ ملتا ہے کیونکہ ان ملکوں نے ٹرمپ ٹاورس میں جائیدادیں خریدی ہیں۔ امریکی دستور کے مطابق کوئی بھی صدر شخصی طور پر بیرونی ملکوںکی حکومت کے ساتھ اپنی تجارتی معاملتوں سے ذاتی فائدہ حاصل نہیں کرتا۔ حقیقت یہی ہیکہ ٹرمپ نے بیرونی ملکوں کی حکومتوں سے پیسہ لیا ہے۔ میری لینڈ اٹارنی جنرل برین فروس نے عدالت میں سماعت کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ صدر ٹرمپ امریکہ سے بھی پیسہ لے رہے ہیں جن کے وہ مجاز نہیں ہیں اور وہ دیگر ملکوں سے بھی پیسہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے دستوری عہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے اٹارنی جنرل کیری ریسنے نے کہا کہ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں اس کیس پر کامل اعتماد ہے۔ ٹرمپ کے واشنگٹن ہوٹل کے لئے مالیاتی ریکارڈس تک ہم رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ ان کی دیگر جائیدادوں کی تفصیلات اور لین دین کے بارے میں معلومات رکھ رہے ہیں۔ میری لینڈ اٹارنی جنرل فروس اور کولمبیا اٹارنی جنرل کیری رینے نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بدعنوانیوں کا کچاچٹھا کھولا ہے۔ ان کی تجارتی سرگرمیاں بحیثیت صدر امریکہ دستور کے مغائر ہیں۔ وہ امریکی عوام سے فریب کررہے ہیں۔ انہوں نے امریکی عوام کے مفادات پر اپنے تجارتی مفادات کو ترجیح دی ہے۔