صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ اور صدر روس ولادیمیر پوٹن کی ملاقات

شمالی کوریا کا تنازعہ’’عالمی آفت‘‘ ، نیوکلیئر تجربہ کی مذمت، بات چیت کی دعوت

ماسکو ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر روس ولادیمیر پوٹن نے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور اس سوال کو مسترد کردیا کہ کیا وہ ٹرمپ سے مایوس ہیں کیونکہ وہ دانشمندی کی کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ ژیامن سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر روس ولادیمیر پوٹن نے آج انتباہ دیا کہ شمالی کوریا کا تنازعہ جلد از جلد سفارتی ذرائع سے حل نہ کیا جائے تو یہ ایک عالمی آفت میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی مزید تحدیدات ’’بیکار‘‘ ثابت ہوں گی۔ امریکہ نے کل مطالبہ کیا تھا کہ شمالی کوریا پر جلد از جلد ممکنہ حد تک سخت ترین تحدیدات عائد کی جائیں تاکہ اسے قابو میں رکھا جائے۔ صدر روس پوٹن نے تاہم شمالی کوریا کے تازہ ترین نیوکلیئر تجربہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایسی شاہراہ پر پیشرفت کررہا ہے جو کہیں نہیں جاتی۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قبل ازیں بھی شمالی کوریا پر تحدیدات عائد کی تھی لیکن ان کا کوئی مفید نتیجہ برآمد نہیں ہوا، پھر تازہ تحدیدات سے کسی مفید نتیجہ کی توقع رکھنا یقینا ایک غلطی ہوگی۔ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اصولی اعتبار سے جنوبی کوریا کو اربوں ڈالر مالیتی فوجی ہتھیار اور آلات سربراہ کئے ہیں۔ جنوبی کوریا کا الزام ہیکہ شمالی کوریا نے میزائل کی جنوبی کوریا پر بوچھار کردی ہے۔ ماسکو سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر روس ولادیمیر پوٹن نے شمالی کوریا کو تنازعہ کی یکسوئی کیلئے بات چیت کی میز پر آنے کی دعوت دی اور کہا کہ ہر تنازعہ کی یکسوئی پرامن طریقہ سے سفارتی ذرائع سے ہوجانی چاہئے۔ تحدیدات عائد کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ روس کی نظر میں تحدیدات بیکار اور غیرمؤثر ثابت ہوں گی۔ پوٹن نے کہا کہ شمالی کوریا کے پڑوسی ممالک کو اس کے ساتھ روابط رکھنا چاہئے اور فوجی جنون کو بھڑکانا نہیں چاہئے۔ ژیامن سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر روس پوٹن نے بین الاقوامی فوج مشرقی یوکرین میں تعینات کرنے کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مبصرین کو خانہ جنگی کا گہرائی سے تجزیہ کرنے میں مدد ملے گی۔ دریں اثناء واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے آج جرمنی، جنوبی کوریا اور جاپان سے شمالی کوریا کے بے جگر اور خطرناک رویہ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلہ پر اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی تعاون انتہائی اہم اور ضروری ہے۔ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ اور صدر روس ولادیمیر پوٹن نے مشترکہ طور پر شمالی کوریا کے نیوکلیئر عزائم کی مذ