حیدرآباد۔16ستمبر(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے بارش کی پیش قیاسی کے بعد تمام مشنری کو چوکس رکھے جانے کے اعلانات کی قلعی آج ہوئی دو گھنٹے کی بارش نے کھول دی۔ دونوں شہروں میں ہلکی اور تیز بارش کی پیش قیاسی کے بعد چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مختلف محکمہ ٔ جات کو متحرک کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے بارش کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کے اقدامات کی تاکید کی تھی جس پر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کے چپہ چپہ پر خصوصی نظر رکھتے ہوئے بارش کے پانی کی نکاسی اور ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن آج شام شروع ہوئی بارش کے بعد شہر کی کوئی ایسی سڑک نہیں تھی جہاں مریفک جام کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو۔ دونوں شہروں میں ہلکی اور تیز بارش نے عام زندگی کو عملاً درہم برہم کردیا اور کوئی اس صورتحال کو بہتر بنانے یا فوری عوام کی مدد کیلئے دستیاب نہیں تھا بلکہ عہدیدار اے سی کمروں سے ہدایت دے رہے تھے اور اہم شخصیتوںکی گذرگاہوں کو فوری بہتر بنانے کے اقدامات کئے جا رہے تھے ۔ پنجہ گٹہ‘ سوماجی گوڑہ‘ خیریت آباد‘ امیر پیٹ‘ لکڑی کا پل‘ مانصاحب ٹینک‘ وجئے نگر کالونی‘ ہمایوں نگر‘ ملے پلی‘ نامپلی‘ حبیب نگر ‘ فرسٹ لانسرز ‘ گولکنڈہ‘ محمدی لائنس‘ ٹولی چوکی‘ تالاب کٹہ ‘ نشیمن نگر‘ ریاست نگر‘ محمد نگر‘ عیدی بازار‘ مادنا پیٹ‘ دبیر پورہ ‘ کالی قبر‘ چادر گھاٹ ‘ اعظم پورہ‘ املی بن‘ ملک پیٹ ‘ ظفر روڈ ‘ یاقوت پورہ ریلوے اسٹیشن‘ انجن باؤلی‘ کالاپتھر اور دیگر علاقوں میں پانی جمع ہونے کے سبب کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ (باقی سلسلہ صفحہ 8 پر …)