ریفائنڈ پٹرولیم اشیاء تک سرکش ملک کی رسائی کو 90 فیصد گھٹانے کا فیصلہ
واشنگٹن ۔ 23 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف متفقہ طورپر چند پابندیاں عائد کی ہے جس کے تحت ریفائینڈ پٹرولیم اشیاء تک اس کی رسائی محدود ہوجائے گی ۔ سخت گیر کمیونسٹ ملک کے سرکش حکمراں کم جونگ اُن کی طرف سے 19 نومبر کو کئے گئے بین براعظمی بیلسٹک میزائیل تجربہ کے بعد بین الاقوامی برادری کی طرف سے سزاء کے طورپر یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ امریکہ نے اس قرارداد کا مسودہ تیار کیا تھا جس میں توانائی درآمد و برآمدات کے شمالی کوریا کے سمندر پار مزدوروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور بحریہ کے نگراں کار ذمہ داروں سے کہا گیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کی طرف سے کی جانے والی ناجائز اسمگلنگ بند کریں۔ اس قرارداد پر سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان نے دستخط کی ہے ۔ جس کی رو سے اس ملک کو ریفائنڈ پٹرولیم اشیاء کی تقریباً 90 فیصد درآمدات پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے کہاکہ ’’شمالی کوریا نے 29نومبر کو بین براعظمی بیلسٹک میزائیل داغا تھا ۔ یہ ایک بڑی طاقت کی حیثیت سے اُبھرنے کم ( جونگ اُن) حکومت کی ایک اور کوشش تھی جبکہ اُن کے عوام بھوک و فاقہ کشی سے دوچار ہورہے ہیں اور سپاہی منحرف ہورہے ہیں ۔ لیکن بین الاقوامی برداری کے لئے یہ کسی سرکش ملک سے لاحق ایسا سنگین چیلنج ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی ۔ چنانچہ ہم نے ایک ایسا جواب دیا ہے جس کی بھی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ‘‘ ۔ اقوام متحدہ میں برطانیہ کے سفیر میتھورائیکرافٹ نے کہاکہ شمالی کوریا کی حکومت کی طرف سے اکثر پٹرولیم اشیاء اپنے غیرقانونی نیوکلئیر اور بیلسٹک میزائیل پروگرام کو فروغ دینے کیلئے استعمال کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ’’ان رسدات کو مسدود کرتے ہوئے ان اسلحہ کی تیاری و تعیناتی کو محدود کرسکتے ہیں‘‘ ۔ شمالی کوریا کی جانب سے غذائی اشیاء مشنری ، صنعتی و برتری آلات کی برآمدات پر بھی سلامتی کونسل کی طرف سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔