شمالی کوریا ساری دنیا کیلئے سنگین خطرہ : جان کیری

نیوکلیئر اسلحہ پر کنٹرول کیلئے سلامتی کونسل میں قرارداد پر چینی وزیرخارجہ سے بات چیت
بیجنگ ۔ 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا کی جانب سے رواں ماہ کے اوائل کے دوران کئے گئے چوتھے نیوکلیئر تجربہ کے پس منظر میں امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری نے آج بیجنگ میں کہا کہ نیوکلیئر طاقت کا حامل شمالی کوریا سے ایک پوشیدہ خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیانگ یانگ ساری دنیا کیلئے ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے۔ شمالی کوریا کے تازہ ترین نیوکلیئر دھماکہ کے بعد امریکہ یہ اصرار کررہا ہیکہ اقوام متحدہ کی طرف سے اس اقدام کا سخت جواب دیا جائے لیکن پیانگ یانگ نے کہا ہیکہ یہ محض معمولی ہائیڈروجن بم دھماکہ تھا۔ اس کا یہ ایک ایسا دعویٰ ہے جس کو ماہرین نے قبول کرنے سے انکار کردیا، جس کے باوجود چین جو شمالی کوریا کا اصل سفارتی محافظ اور اقتصادی مہربان ملک ہے، اس مسئلہ پر محتاط اور متذبذب رویہ اختیار کررہا ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران ان دونوں ملکوں کے تعلقات میں سردمہری پیدا ہوئی ہے کیونکہ بیجنگ بھی اپنے پڑوسی پیانگ یانگ کے نیوکلیئر عزائم پر اپنے صبر کے دامن کو مسلسل تنگ ہوتا محسوس کرنے لگا ہے۔ دو بڑی عالمی طاقتیں چین اور امریکہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہیں۔ کیری نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ای کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ دونوں ملکوں نے اس ضمن میں ایک نئی قرارداد پر اپنے اختلافات کی یکسوئی کی مساعی میں اضافہ سے اتفاق کرلیا ہے لیکن کیری نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ان دونوں نے اس بات پر ہنوز اتفاق نہیں کیا کہ قرارداد میں کیا کہا جائے گا اور کیا کہا جائے گا۔ وانگ ای نے کہا کہ چین بھی سلامتی کونسل میں ایک نئی قرارداد کی تائید کرتا ہے لیکن کہا کہ اس (قرارداد) کو اس صورتحال میں کوئی نئی کشیدگی پیدا نہیں کرنا چاہئے۔ کیری نے کہا کہ ’’(شمالی کوریا کے) اس خطرہ سے نمٹنے میں ہماری مدد کیلئے چین خصوصی اہلیت و صلاحیت کا حامل ہے۔ شمالی کوریا کو تجارت اور مدد فراہم کرنے والے سب سے بڑے ملک کی حیثیت سے چین جہازوں کی نقل و حرکت اور مختلف وسائل کے تبادلوں کے ذریعہ شمالی کوریا پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ تاہم وانگ ای نے چین موقف کو مسخ کرنے اور دیگر تمام بے بنیاد قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے چین کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بھی جزیرہ نما کوریا کو نیوکلیئر اسلحہ سے پاک و محفوظ بنانے کے عہد کا پابند ہے۔